باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق الیکشن اخراجات کا بل قومی اسمبلی مین پیش کر دیا گیا، بل وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی میں پیش کیا،
سپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے جس میں اسمبلی اجلاس میں معمول کی کارروائی کا ایجنڈا معطل کر دیا گیا ،اجلاس میں نیشنل یونیورسٹی پاکستان کے قیام کا بل قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا جسے ایوان نے منظور کرلیا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے الیکشن اخراجات کا بل قومی اسمبلی میں پیش کیا اور ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کے دور میں شرح نمو اور پالیسی ریٹ 6 فیصد تھا نوازشریف دور میں ملک میں خوشحالی تھی نوازشریف دور میں زرمبادلہ کے ذخائر24 ارب ڈالر سے زیادہ تھے نوازشریف کے دور میں مہنگائی کی شرح 2 فیصد تھی،2018 میں پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن تھا،عالمی مالیاتی اداے پاکستان کی معاشی ترقی کے معترف تھے پی ٹی آئی کی حکومت کوشاں ہے ملک میں مایوسی اور انتشار پھیلے،دورہ امریکا کی منسوخی پر بے بنیاد خبریں پھیلائیں، یہ ملک دشمنی پر اتر آئی ہے، موجودہ حکومت آئی تو غیریقینی صورتحال کا سامنا تھا،سازشی عناصر ذاتی مفاد کی خاطر ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں،پی ٹی آئی قیادت افواہیں اور جھوٹی خبریں پھیلا رہی ہے
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے الیکشن اخراجات بل قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بھجوا دیا اور قومی اسمبلی کا اجلاس جمعرات دن دو بجے تک ملتوی کردیا
پنجاب اور کے پی میں انتخابی اخراجات کا معاملہ ،قومی اسمبلی میں پیش بل کی تفصیلات سامنے آ گئیں۔بل کا نام لازمی اخراجات برائے جنرل الیکشن پنجاب اور کے پی 2023 ہے۔5 شقوں پر مبنی بل اب قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں زیر بحث آئے گا۔کے پی اور پنجاب میں الیکشن کمیشن کو اخراجات کی ادائیگی فیڈرل کنسولیڈیٹڈ فنڈ کے تحت لازمی اخراجات کی مد میں ہو گی۔قومی اسمبلی، بلوچستان اور سندھ کی صوبائی اسمبلیوں کے بغیر پنجاب اور کے پی میں عام انتخابات کے بعد یہ قانون ختم ہو جائے گا۔یہ حکم قومی اسمبلی، سندھ اور بلوچستان کی صوبائی اسمبلیوں میں عام انتخابات کے بغیر دیا گیا۔ضروری ہے کہ آئین کے آرٹیکل 81 کے تحت لازمی اخراجات کی مد میں رقم جاری کی جائے،
بل کے اغراض و مقاصد میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے 21 ارب روپے جاری کرنے کا حکم دیا
قبل ازیں آئین پاکستان کے 50 سال مکمل ہونے پر گولڈن جوبلی تقریبات کا آغاز ہوگیا ہے پارلیمنٹ ہاؤس کی راہداریوں میں ایس ایم ڈیز نصب کر دی گئیں ،پارلیمنٹ ہاؤس کے صدر دروازے پر 1973 کے آئین کی منظوری کی تصویری نمائش کا اہتمام کیا گیا سپیکر قومی اسمبلی نے آئین پاکستان کی یادگار کا سنگِ بنیاد رکھ دیا، آئین پاکستان 1973 کی یادگار کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب کے موقع پر سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے خطاب کیا سپیکرقومی اسمبلی نے جمہوریت کے گمنام ہیروز کی یادگار پر پھولوں کی چادریں چڑھائیں،راجہ پرویزاشرف کا کہنا تھا کہ آج 10 اپریل 2023 کو آئین پاکستان کے 50 سال مکمل ہونے کی تقریبات کا آغاز کر رہے ہیں، آئین کا متفقہ منظور ہونا ایک کامیابی ہے، 1973 میں آئین متفقہ طور پر منظور کیا گیا تھا، دستور پاکستان کی یادگارکی تعمیر ایک مثبت اور اہم قدم ہے امید ہے سی ڈی اے اس یادگار کی تعمیر جلد مکمل کرے گا، اس یادگار کے ڈیزائن کیلئے ملک گیرمقابلہ ہوگا، ڈی چوک پر یادگار کی تعمیر کے ساتھ ایک باغ بھی تعمیرہوگا جس کا نام باغ دستور ہوگا
بشری نے بچوں سے نہ ملنےدیا، کیا شرط رکھی؟ خان کیسے انگلیوں پر ناچا؟
ہوشیار،بشری بی بی،عمران خان ،شرمناک خبرآ گئی ،مونس مال لے کر فرار
بشریٰ بی بی، بزدار، حریم شاہ گینگ بے نقاب،مبشر لقمان کو کیسے پھنسایا؟ تہلکہ خیز انکشاف
تحریک انصاف میں پھوٹ پڑ گئی، فرح گوگی کی کرپشن کی فیکٹریاں بحال
عمران خان، تمہارے لئے میں اکیلا ہی کافی ہوں، مبشر لقمان
عمران ریاض کو واقعی خطرہ ہے ؟ عارف علوی شہباز شریف پر بم گرانے والے ہیں
قبل ازیں وفاقی کابینہ نے الیکشن کے فنڈز کا معاملہ پارلیمنٹ کو بھیجنے کی منظوری دی تھی، وزیراعظم کی زیر صدارت کابینہ اجلاس ہوا تھا جس میں الیکشن کے لئے فنڈز کی سمری پیش کی گئی، وزارت خزانہ نے گزشتہ روز کے کابینہ اجلاس کی روشنی میں فنڈز سے متعلق سمری آج کابینہ اجلاس میں پیش کی جس کی کابینہ نے منظوری دے دی ،سمری کی کابینہ سے منظوری کے بعد اب پنجاب میں الیکشن کمیشن کو فنڈز جاری کرنے سے متعلق فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے 4 اپریل کو حکم دیا تھا کہ وفاق 10 اپریل تک 21 ارب روپے الیکشن کمیشن کو دے ، الیکشن کمیشن 21 اپریل کو رقم سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائے گا