پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ الیکشن کمشنر نے ہمیں فارن فنڈڈ کہہ کر ہماری توہین کی ہے۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی رپورٹ جیسی رپورٹ نہیں دیکھی، الیکشن کمیشن نے دو رپورٹیں بنائیں، ایک رپورٹ کسی کی فرمائش پر شامل کی، جس میں کہا کہ پی ٹی آئی فارن فنڈڈ ہے، الیکشن کمیشن حکومت کے ساتھ سازش میں ملوث ہے۔
پی ٹی آئی کو فارن فنڈنگ پارٹی ڈکلیئر کرنے کا فیصلہ کرنا ہے،رانا ثناء اللہ
عمران خان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اور آصف زرداری الیکشن میں ہار کے ڈر سے انتخابات کا اعلان نہیں کر رہے، یہ ملک کا نہیں، صرف اپنی دولت بچانے کا سوچ رہے ہیں، ہم الیکشن میں بھرپور حصہ لیں گے، سب سیٹوں پر الیکشن کروائے جائیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ فیصلہ کرنا ہے آرمی چیف کون بنے گا، یا یہ کہ ملک کو دلدل سے کیسے نکالنا ہے؟ فوج نیشنل سیکیورٹی کا بہت بڑا حصہ ہے، پاکستان کی پوزیشن گزرتے دن کے ساتھ نیچے جا رہی ہے، الیکشن کی تاریخ دے دیں تو ہم ہر قسم کی بات کرنے کو تیار ہیں۔
حکومتی اتحادی جماعتوں کا عمران خان کو نااہل قراردینےکیلئے ریفرنس دائرکرنےکا فیصلہ
عمران خان نے کہا کہ الیکشن کمشنر کی سلیکشن پر لوگوں نے شور مچایا کہ یہ ن لیگ کا آدمی ہے، الیکشن کمیشن ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی فنڈنگ سامنے نہیں لا رہا، ہم الیکشن کمشنر کے خلاف سپریم جوڈیشل کمیشن میں جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم الیکشن کمیشن کے سامنے پر امن احتجاج کریں گے، ریڈ زون میں نہیں جائیں گے۔
ممنوعہ فنڈنگ کا فیصلہ بد نیتی پر مبنی ہے، تحریک انصاف
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے بڑے بڑے سیٹھ پالے ہوئے ہیں جن سے وہ پیسے لیتے ہیں، یوسف رضا گیلانی کے سینیٹ الیکشن میں پیسہ استعمال ہوا، ملک کو اس دلدل سے نکالنا ہے تو فوری الیکشن ضروری ہیں۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کو سزائیں ملنی تھی، انہی کو سازش کے تحت ہمارے اوپر بٹھا دیا، آج ان کی وجہ سے ہماری نیشنل سیکیورٹی کو خطرہ لاحق ہے۔ اکنامک سیکیورٹی متاثر ہوگی تو نیشنل سیکیورٹی بھی متاثر ہوگی۔








