الیکشن کمیشن نے وزیراعظم عمران خان کو دوبارہ طلب کرلیا

0
57

اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے سوات جلسے میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر وزیراعظم عمران خان کو 21 مارچ کو دوبارہ طلب کرلیا۔

باغی ٹی وی : ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر سوات نے وزیراعظم سمیت وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمودخان، وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی اوروفاقی وزیرمواصلات مرادسعید کو بھی دوبارہ طلب کرلیا ہے۔

تحریک انصاف کی ناراض اراکین کو منانے کے لیے کوششیں تیز

ڈی ایم او نے سوات جلسے میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر18مارچ کوطلب کیا تھا –

خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ31مارچ کو شیڈول ہےالیکشن کمیشن نے وزیر اعظم عمران خان کو دورہ سوات سے منع کیا تھا تاہم الیکشن کمیشن کی ہدایت کے باوجود وزیر اعظم نے سوات میں عوامی اجتماع سے خطاب کیا ۔

الیکشن کمیشن اس سے قبل بھی وزیر اعظم کو دیر میں جلسہ عام سے خطاب کرنے پر نوٹس جاری کرچکا ہے۔

دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیر اعظم عمران خان اور وفاقی وزرا کو الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے مبینہ طور پر خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کی مہم کے دوران قوانین کی خلاف ورزی پر کارروائی سے روکنے کی استدعا مسترد کردی ہے۔

حکومت نے سندھ میں گورنر راج لگانے کے امکان کو مسترد کردیا

یاد رہے کہ خیبرپختونخوا کے 35 اضلاع میں سے 18 اضلاع میں 31 مارچ کو بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کا انعقاد کیا جائے گا، دریں اثنا پنجاب کے 36 اضلاع میں سے 17 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد مئی کے اختتامی ہفتے میں کیا جائے گا۔

الیکشن کمیشن کے نوٹسز کے بعد وزیر اعظم عمران خان اور اسد عمر نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، عدالت کے رجسٹرار آفس نے درخواست پر انتظامی اعتراض اٹھائے تھے، جسے بعد ازاں وزیر اعظم کی جانب سے ختم کردیا گیا تھا جس کے بعد جسٹس عامر فاروق نے درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی تھی۔

سماعت کے دوران عمران خان اور اسد عمر نے بیرسٹر سید علی ظفر کے وکیل نے دلیل دی تھی کہ صدارتی آرڈیننس کے مطابق الیکشن کمیشن ایکٹ 2017 میں ترمیم کی تھی جس کے مطابق سرکاری عہدہ رکھنے والوں کو انتخابی مہم چلانے کا قانون بنایا گیا تھا۔

جسٹس عمر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت اپنے معاملات آرڈیننس کے ذریعے چلا رہی ہے۔

ناروے کے سفیر کی چیئرمین پی ٹی اے سے ملاقات

بیرسٹر سید علی ظفر نے عدالت سے استدعا کی کہ الیکشن کمیشن کو وزیر اعظم اور وزرا کے خلاف کارروائی سے روکا جائے تاہم جسٹس عمر فاروق نے درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عدالت الیکشن کمیشن کو سنے بغیر ایسا کوئی حکم جاری نہیں کرے گی۔

یرسٹر سید علی ظفر نے کہا کہ آرٹیننس پارلیمانی اور صوبائی اسمبلیوں کےاراکین کو انتخابی مہم میں حصہ لینے کی اجازت دیتا ہے تاہم عدالتی تحقیقات کے لیے عمران خان اور دیگر وزرا کو 14 مارچ کو سمن بھیجا گیا لیکن وزیراعظم اس تاریخ کو کمیشن کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔

جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ درخواست گزار کا عمل بلاجواز ہے اور انہیں اپنا مؤقف الیکشن کمیشن کے سامنے پیش کرنا چاہیے تاہم عدالت نے ریمارکس دیئے کہ الیکشن کمیشن کو واضح اختیار ہے کہ وہ آزادانہ اور منصفانہ الیکشن کا مینڈیٹ یقینی بنائے۔

آسٹریلیا کیخلاف ون ڈے اور ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز کی میزبانی لاہور کے سپرد

عدالت نے الیکشن کمیشن اور اٹارنی جنرل کو نوٹس بھیجتے ہوئے معاملے پر معاونت طلب کرلی، آئندہ سماعت 28 مارچ تک ملتوی کردی گی۔

واضح رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے 19فروری کو جاری کردہ آرڈیننس کے تحت پارلیمنٹ یا صوبائی اسمبلی کے منتخب رکن کوکسی بھی حلقے میں جلسوں میں شرکت یا خطاب کی اجازت دی گئی ہے۔

الیکشن کمیشن حکام کا موقف ہے کہ سیاسی جماعتوں، انتخابی مہم میں حصہ لینے والے امیدواروں اور انتخابی مشق میں شامل دیگر افراد کے لیے ضابطہ اخلاق وضع کرنا ان کا کام ہے۔

اسلام آباد میں دفعہ 144:معاملات مزید بگڑنے لگے

Leave a reply