انتخابات ہو گئے،وزارت عظمیٰ کی دوڑ میں مقابلہ جاری،تجزیہ: شہزاد قریشی
(تجزیہ شہزاد قریشی)
قومی انتخابات کا مرحلہ مکمل ہو گیا۔ سیاسی جماعتوں اورمذہبی جماعتوں سمیت آزاد امیدواروں جن کو پی ٹی آئی کی حمایت تھی کامیاب ہو گئے ہیں۔ ایک بہت بڑی تعداد آزاد امیدواروں کی ہے، نوازشریف چوتھی مرتبہ وزیراعظم بنتے دکھائی دے رہے ہیں یا نہیں جبکہ تادم تحریر بلاول بھٹو بھی اس دوڑ میں شامل ہیں۔ وزارت عظمیٰ کے لئے دوڑ شروع ہو چکی ہے۔ آصف علی زرداری آزاد امیدواروں سے رابطے کرر ہے ہیں تاہم نوازشریف نے پاکستان کو مشکل سے نکالنے کے لئے سب کو دعوت دی ہے۔ انہوں نے آزاد امیدواروں کو بھی دعوت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کو مستحکم کرنے کی ذمہ داری صرف میری اور اسحاق ڈار کی نہیں سب پر ذمہ داری ہے۔
امریکہ میں بھی صدارتی انتخابات کا وقت قریب ہے امریکی عوام بے چین ہے اور وقت کا انتظار کر رہے ہیں بائیڈن کا دور مہنگائی اور جنگوں کا غلبہ رہا۔ بائیڈن اور ٹرمپ ایک دوسرے کیخلاف برسر پیکار ہیں امریکہ اور امریکی عوام کے مفادات کے لئے دونوں میں کون فیورٹ ہے اس کا پوری دنیا کو انتظار ہے تاہم امریکی عوام کا اور صدارتی امیدواروں کا انحصار گیتوں پر نہیں منشور پر ہے ملک کی تمام جماعتوں نے منشور دیا مگر کیا کہنے پاکستان قوم کے منشور پڑھنے کے بجائے انتخابی گیتوں پر انحصار کیا کس جماعت کا گیت اور فنکار اچھا ہے تاہم ہماری انتخابی مہم کا دار و مدار منشور نہیں گیتوں پر رہا ہے۔ جو قوم کئی سالوں سے بجلی، گیس کی لوڈشیڈنگ سے ذہنی و مالی اذیت کا شکار ہے وہ الیکشن میں اگر منشور کے بجائے گیتوں پر انحصار کرے گی تو پھر ایسی قوم کا خدا ہی حافظ ہے ۔