الیکشن التوا کیس، 31 مارچ کے حکم نامے میں فل کورٹ کی استدعا مسترد کرنے کا ذکر نہیں کیا گیا.
سپریم کورٹ نے الیکشن التوا کیس میں 31 مارچ کی سماعت کا حکم نامہ جاری کردیا۔ حکم نامہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ کا ہے اور حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ اٹارنی جنرل کو چند سوالات کے جوابات کے لیے کہا گیا، الیکشن کمیشن نے سکیورٹی اور مالی حوالے سے مشکلات کا اظہار کیا اور اٹارنی جنرل نے جوابات کے لیے وقت مانگا۔
سپریم کورٹ نے سیکرٹری دفاع اور سیکرٹری خزانہ کو بھی پیرکو ساڑھے گیارہ بجےطلب کرلیا۔ حکم نامے میں جسٹس جمال مندوخیل کے بینچ سے الگ ہونے کےمعاملے کو شامل نہیں کیا گیا۔ جبکہ حکم نامے میں اٹارنی جنرل کی جانب سے فل کورٹ کی استدعا اور پھر فل کورٹ کی استدعا مسترد کرنے کا بھی کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
وزیر اعلی بلوچستان میر عبدالقدوس کا شاہ زیب رند کو کراٹے کمبیٹ لیگ جیتنے پر مبارکباد
ائیر پورٹ پرابھی پریس کانفرنس ہو رہیں کل کو یہاں فلمی تقریبات ہوں گی کرن جوہر کی طنز
بلوچستان حکومت؛ شام کے زلزلہ متاثرین کیلئے امداد روانہ
لاہور میں ریٹائرڈ ایس پی کے قتل کے الزام میں بھابھی سمیت 3 افراد گرفتار
مفتی تقی عثمانی کا موجودہ ملکی سیاسی صورتحال میں سیاستدانوں اور دیگر اداروں کومشورہ
گورنر ہاؤس میں خواتین کے لیے مفت مہندی لگانےکا اہتمام
ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی نوکیا چاند پر 4 جی نیٹ ورک لگانے کے لیے تیار
چودھری رحمت علی میموریل ٹرسٹ، خدمت انسانیت کی اعلی مثال
سپریم کورٹ نے اپنے حکم نامے میں الیکشن کمیشن کی جانب سےعرفان قادر کا نام بطور وکیل بھی شامل نہیں کیا، مسلم لیگ ن کےوکیل اکرم شیخ اورپیپلز پارٹی کے وکیل فاروق ایچ نائیک کا نام بھی شامل نہیں کیا گیا۔








