اسپیس ایکس اور ٹیسلا کے بانی ایلون مسک ٹوئٹر خریدنے کے معاہدے سے دستبردار ہوگئے جس کے بعد ٹوئٹر کے شیئرز 6 فیصد گر گئے-
باغی ٹی وی : غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعے کے روز یو ایس سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن کے پاس جمع کروائے گئےدستاویزات کے مطابق ایلون مسک نےکہا ہےکہ ٹوئٹر انتظامیہ جعلی اکاؤنٹس کے بارے میں معلومات فراہم کرنے میں ناکام رہی اس لیے میں سوشل میڈیا کمپنی کو خریدنے کے اپنے معاہدے سے دستبردار ہورہا ہوں۔
رپورٹس کے مطابق جمع کرائی دستاویزات میں ایلون مسک کی جانب سے یہ بھی دلیل دی گئی کہ ٹوئٹر کے دو اعلیٰ عہدیداروں کو برطرف کرنے کے فیصلے نے معاہدے کی خلاف ورزی کی۔
خیال کیا جارہا ہے کہ ایلون مسک کے اس فیصلے سے ٹیسلا کے بانی اور ٹوئٹر انتظامیہ کے درمیان ایک زبردست قانونی جنگ شروع ہو سکتی ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال اپریل کے آخر میں ایلون مسک اور ٹوئٹر کے درمیان 44 ارب ڈالرز میں سوشل میڈیا کمپنی خریدنے کا معاہدہ طے پایا تھا۔
مگر ٹوئٹر کے شیئرز کی قیمتوں میں کمی کے بعد ایلون مسک نے کہا کہ وہ اس معاہدے پر پیشرفت اس وقت تک نہیں کرسکتے جب تک سوشل میڈیا کمپنی کی جانب سے اسپام اور فیک اکاؤنٹس کی تعداد کے بارے میں مزید تفصیلات ان کے حوالے نہیں کی جاتیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ جعلی اکاؤنٹس کی تعداد ٹوئٹر کے بزنس کی جانچ پڑتال کا حصہ ہے کیونکہ یہ کمپنی زیادہ تر آمدنی اشتہارات سے حاصل کرتی ہے۔
ایلون مسک کے ڈیل سے دستبردار ہونے کے بعد ٹوئٹر کے چیئرمین بریٹ ٹیلر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ’ٹوئٹر بورڈ مسک کو معاہدے کی پاسداری کرنے پر مجبور کرنے کیلئے قانونی کارروائی کرے گا-
The Twitter Board is committed to closing the transaction on the price and terms agreed upon with Mr. Musk and plans to pursue legal action to enforce the merger agreement. We are confident we will prevail in the Delaware Court of Chancery.
— Bret Taylor (@btaylor) July 8, 2022
خیال رہے کہ معاہدے میں کہا گیا تھا کہ اگر ایلون مسک ٹوئٹر کو خریدنے کا ارادہ بدلتے ہیں تو معاہدے کے تحت انہیں بینک فیس کی مد میں ایک ارب ڈالرز ادا کرنا ہوں گے۔







