وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کی اسلامی فتوحات پر مبنی شہرہ آفاق تُرک سیریز ’ارطغرل غازی‘ کو دُنیا بھر میں سب سے زیادہ اس لیے دیکھا جاتا ہے کہ اس میں کوئی فحاش مواد شامل نہیں ہے۔
باغی ٹی وی :سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پاکستان تحریک انصاف کے تصدیق شدہ اکاؤنٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے لکھا کہ میں نے ہماری انڈسٹری کو مغرب اور بالی وڈ کے مواد کو نقل کرکے ٹی وی چینلز پر نشر کرنے سے منع کیا تھا لیکن اُنہوں نے کہا کہ عوام یہی دیکھنا چاہتی ہے۔
I warned against copying the West & Bollywood alike but people said this is what the public wants to watch. Etrugul is also 1 of the most widely watched series, it doesn’t have any obscenity.#PMIKatSamaa
— PTI (@PTIofficial) October 1, 2020
وزیراعظم عمران خان نے دُنیا بھر میں مقبول ترین ترکش سیریز کی تعریف کرتے ہوئے لکھا کہ ارطغرل غازی بھی دُنیا بھر کی طرح پاکستان میں سب سے زیادہ دیکھی جانے والی سیریز میں سے ایک ہے اور اس میں کوئی فحاش مواد بھی نہیں ہے۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر سرکاری ٹی وی چینل پر اُردو زبان میں نشر کی جانے والی ترک سیریز ’ارطغرل غازی‘ کو پاکستان میں خوب مقبولیت مل رہی ہے اورنہ صرف اس سیریز بلکہ اس کے کرداروں نے پاکستانیوں کو اپنے سحر میں جکڑا ہوا ہے۔
جو مقبولیت دنیا بھر میں ترک مسلمانوں کی تیرہویں صدی میں اسلامی فتوحات پر مبنی ترکش ڈرامہ سیریل ’’ارطغرل غازی‘‘ جسے ترکی کا گیم آف تھرونز بھی کہا جاتا ہے کو ملی اس کی مثال نہیں ملتی۔ اسے دنیا کے کم و بیش ساٹھ ( 60 ) ممالک میں ڈب کر کے دکھایا گیا ہے-
ارطغرل کی دنیا بھر میں کامیابی کا ندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اسے دنیا کے ایک سو چھالیس ( 146 ) ممالک سے نہ صرف ناظرین کی توجہ حاصل کی بلکہ وہاں ڈراموں کی دنیا کا بے تاج بادشاہ بھی قرار پایا۔
یہ وہ ڈرامہ ہے جس نے مسلمانوں کو ان کے حقیقی ہیروز سے متعارف کرایا ہے۔ یہ وہ ڈرامہ ہے جس کے بارے میں رجب طیب اردگان نے کہا ”جب تک شیر اپنی تاریخ خود نہیں لکھیں گے ان کے شکاری ہی ہیرو ٹھہریں گے“ اور ”ہم اسلامی تاریخ اس طرح لکھیں گے جس طرح وہ تھی“ اور جب یہ اسلامی تاریخ ارطغرل نامی ڈرامے کے ذریعے دنیا کی دکھائی تو لوگ اسلام قبول کرنے لگے۔ یہ وہی ڈرامہ ہے جس نے اغیار کی ان کوششوں پر پانی پھیر دیا جو اسلام کے سنہری ماضی کو داغدار کرنے میں صرف کی گئی تھیں۔
یورپ، مڈل ایسٹ، افریقہ اور یورپ سے 700 ملین ناظرین کو اپنے سحر میں گرفتار کرنے والا ڈراما غازی ارطغرل آذربائیجان، ترکمانستان، قازقستان، ازبکستان، البانیہ، پولینڈ، سربیا، بوسنیا، ہزروگوینا، ہنگری اور یونان اور پاکستان میں ریکارڈ توڑنے کے بعد اب آذر بائیجان کے سرکاری ٹیلی وژن اے زیڈ ٹی وی پر بھی نشر کیا جائے گا-
خلافت عثمانیہ کے قیام سے قبل کے ترک خطے اور اسلامی دنیا کے حالات پر بنائی گئی یہ ٹی وی سیریز مسلم دنیا اور بالخصوص پاکستان میں مقبولیت کے اگلے پچھلے ریکارڈ توڑ چکی ہے۔
’’ارطغرل غازی‘‘ اپنی کہانی، تیاری اور اداکاری کے لحاظ سے ایک شاہکار ڈرامہ ہے اس کی پروڈکشن اس کا پلاٹ اداکاری ہر چیز بہت ہی شاندار ہے یہ ڈرامہ ایک ایسے خانہ بدوش قبیلے کی کہانی بیان کرتا ہے جو موسموں کی شدت کے ساتھ ساتھ منگولوں اور صلیبیوں کے نشانے پر ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ دیریلیش ارطغرل‘ ڈرامے کی کہانی 13 ویں صدی میں ’سلطنت عثمانیہ‘ کے قیام سے قبل کی کہانی ہے اور اس ڈرامے کی مرکزی کہانی ’ارطغرل‘ نامی بہادر مسلمان سپہ سالار کے گرد گھومتی ہے جنہیں ’ارطغرل غازی‘ بھی کہا جاتا ہے ڈرامے میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح 13 ویں صدی میں ترک سپہ سالار ارطغرل نے منگولوں، صلیبیوں اور ظالموں کا بہادری سے مقابلہ کیا اور کس طرح اپنی فتوحات کا سلسلہ برقرار رکھا۔ڈرامے میں سلطنت عثمانیہ سے قبل کی ارطغرل کی حکمرانی، بہادری اور محبت کو دکھایا گیا ہے-