یورپین یونین نےبرطانیہ کےساتھ پوسٹ بریگزٹ ٹریڈڈیل پردستخط کردیے

0
40

یورپین یونین نےبرطانیہ کےساتھ پوسٹ بریگزٹ ٹریڈڈیل پردستخط کردیے

باغی ٹی وی رپورٹ یورپین یونین نےبرطانیہ کےساتھ پوسٹ بریگزٹ ٹریڈڈیل پردستخط کردیے، ای یورہنمااروسولاوان ڈیر لین اورچارلس مشیل نےپوسٹ بریگزٹ ٹریڈڈیل پردستخط کئے.پوسٹ بریگزٹ ٹریڈڈیل کا مسودہ برطانوی وزیراعظم کےدستخط کیلئےلندن بھجوادیاگیا.

برطانیہ نے رواں سال 31 جنوری کو یورپی یونین سے علیحدگی اختیار کرلی تھی تاہم 31 دسمبر کو ختم ہونے والی منتقلی کی مدت تک یہ یورپی یونین کے کاروباری قواعد و ضوابط کے تحت رہا۔

ادھر ترکی کے وزیر تجارت روہسر پیکان اور ترکی میں برطانوی سفیر ڈومینک چِلکوٹ نے اس معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں. روہسر پیکان نے اس معاہدے کو 1995 میں یورپی یونین کے ساتھ کسٹم یونین کے معاہدے پر دستخط کے بعد ترکی کے لیے سب سے اہم تجارتی معاہدہ قرار دیا۔واضح رہے کہ برطانیہ ترکی کی دوسری سب سے بڑی برآمدی منڈی ہے۔

دوسری جانب برطانوی حکومت کے ایک بیان میں کہا گیا کہ اس معاہدے سے 2019 میں ترکی کو سامان برآمد کرنے والے تقریبا 7 ہزار 600 برطانوی کاروباروں کے لیے موجودہ ترجیحی نرخوں کو محفوظ بنایا جائے گا اور اشیا کے ٹیرف کے آزادانہ بہاؤ کو یقینی بنایا جائے گا۔دونوں ممالک نے کہا ہے کہ یہ معاہدہ مستقبل میں مزید جامع معاہدے کا باعث بنے گا۔

خیال رہے ڈیل اور نو ڈیل کے طویل ترین مخمصے سے بالآخر گزشتہ جمعرات کو برطانیہ اور یورپی یونین کو چھٹکارا مل گیا ہے کہ جب ایک لمبی مدت کے مذاکراتی عمل کے بعد برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان ایک تجارتی معاہدہ طے پاگیا ہے _ اس معاہدے کو اگرچہ مثالی ہر گز نہیں قرار دیا جاسکتا مگر کورونا زدہ ماحول میں کرسمس چھٹیوں کے دوران اسے تازہ ہوا کا ایک خوشگوار جھونکا ضرور قرار دیا جا رہا ہے۔ _ اس معاہدہ سے یہ توقع کی جارہی ہے کہ 2016 کے برطانوی ریفرنڈم کے بعد برطانیہ کی یورپی یونین کے مضبوط اقتصادی بلاک سے علیحدگی سے امکانی طور پر جن اقتصادی اور معاشی نقصانات کا برطانیہ کو سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ان کے اثرات کو کسی حد تک اس سے کم کیا جاسکے گا۔ یہ ایک بدیہی حقیقت ہے کہ کسی بھی دوطرفہ معاہدہ میں چاہے کتنے بھی نقائص کیوں نہ ہوں لیکن وہ بہر طور ایک معاہدہ نہ طے پانے سے بہتر ہوتا ہے _ پھر اس معاہدہ کی اہمیت اس لئے بھی کچھ زیادہ ہے کیونکہ اس پر پہنچنے کے لئے چار سال کا طویل عرصہ صرف ہوا پھر جاکر دونوں اطراف سے کئی امور پر سمجھوتہ طے پانا ممکن ہو سکا۔برطانیہ کا جنوری میں یورپی یونین سے باضابطہ طور پر انخلاء ہو گیا تھا۔

Leave a reply