چندی گڑھ :بھارتی پنجاب میں ہر روز دلتوں پر مظالم کے 6 واقعات رپورٹ ہوتے ہیں ، جہاں ان کی آبادی کا تناسب31 فیصد سے زیادہ ہے۔ایک تازہ واقعے میں ضلع سنگرور میں تشدد سے ہلاک ہونے والے73 سالہ دلت بوڑھے جگمل سنگھ،کاخاندان پنجاب حکومت کے20 لاکھ روپے معاوضے کی ادائیگی کی پیش کش کے بعد اس کی آخری رسومات اداکرنے پر راضی ہو گیا۔
بتایا جاتا ہے کہ جگمل سنگھ کو ایک ستون کے ساتھ باندھ کر پیشاب پینے پر مجبور کیا گیا تھااور بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ ساؤتھ ایشین وائرکے مطابق اس کا قصور یہ تھا کہ انہوں نے 7 نومبر کو سنگرور کے اپنے آبائی گاؤں چنگلی وال کے جاٹ سکھ زمینداروں سے پانی مانگا تھا۔ہفتے کی صبح ، جگمل نے تشدد کی وجہ سے اپنی ٹانگوں کے زخموں اور انفیکشن کی وجہ سے دم توڑ دیا۔
وزیر اعلی پنجاب امریندرسنگھ کے پولیٹیکل سکریٹری سندیپ سندھو نے کہا کہ ایس سی / ایس ٹی (مظالم کی روک تھام)ایکٹ کے تحت فراہم کردہ 8.15 لاکھ روپے سمیت 20 لاکھ روپے معاوضہ اس کے خاندان کو دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ان کے مکان کی مرمت کے لئے 1.25 لاکھ روپے کی رقم بھی دی جائے گی۔ ساؤتھ ایشین وائرکے مطابق گورنمنٹ گریجویشن تک جگمل کے تینوں بچوں کے تعلیمی اخراجات بھی برداشت کرے گی اور قواعد میں نرمی کے بعد اس کی اہلیہ منجیت کور کو گروپ ڈی کی سرکاری ملازمت دی جائے گی۔
پاکستان سے خوبصورت یادیں لے کر واپس جارہی ہوں، بھارتی اداکارہ پونم کور
اس کے علاوہ اس معاملے میں پولیس کی جانب سے کسی قسم کی غلطی کا پتہ لگانے کے لئے ایک ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس رینک کا آفیسر تحقیقات کرے گا اور چاروں ملزمان کے خلاف چالان سات دن کے اندر پیش کیا جائے گا۔
مقبوضہ کشمیر میں جہیز مخالف قانون نافذ العمل،کشمیریوں کا احتجاج
اس سے قبل لواحقین نے متوفی کی بیوی کے لئے معاوضہ اور سرکاری نوکری کا مطالبہ کیا تھا۔ ساؤتھ ایشین وائرکے مطابق چاروں ملزموں کو دفعہ 302کے تحت قتل، اغوا ، غلط قید اور شیڈول ذاتوں پر مظالم کی روک تھام کے ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت گرفتار کیا گیا ۔سنگرور سے ممبر پارلیمنٹ بھگونت مان نے بھی پیر کو پارلیمنٹ میں یہ مسئلہ اٹھایا۔ اس دوران متعدد یونینز اور مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین اس کنبہ کی حمایت میں نکل آئے تھے۔
ایک بین الاقوامی اردو نیوز ویب سائٹ القمرآن لائن کا کہنا ہے کہ پنجاب سٹیٹ شیڈول کاسٹ کمیشن کے پاس دستیاب اعداد و شمار کے مطابق ، اوسطاًہر سال دلتوں پر مظالم کے تقریبا دو ہزار واقعات رپورٹ ہوتے ہیں۔ اس سال اکتوبر تک ،1150واقعات رپورٹ ہوئے ، جبکہ 2018 میں ,1685 2017 میں2435، 2016 میں1900 اور 2015 میں 1982واقعات رپورٹ ہوئے۔
ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کی وزیراعظم سے ملاقات
پچھلے مہینے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو)این سی آر بی(نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ2017 میں دلتوں پر مظالم کے118 واقعات رپورٹ ہوئے. ان میں سے 87 مقدمات میں شیڈول ذات اور قبیلوںپرمظالم کی روک تھام کے ایکٹ 1989 کا اطلاق ہوا تھا۔ 132 مقدمات 2016 میں اور 2015 میں 147 مقدمات رپورٹ ہوئے۔