آٹا اسکینڈل: سابق سیکرٹری خوراک نسیم صادق نے جوڈیشل کمیشل تشکیل دینےکےلیے چیف سیکرٹری پنجاب کو خط لکھ دیا

لاہور: آٹا اسکینڈل: سابق سیکرٹری خوراک نسیم صادق نے جوڈیشل کمیشل تشکیل دینےکےلیے چیف سیکرٹری پنجاب کو خط لکھ دیا ،باغی ٹی وی کےمطابق آٹا اسکینڈل پر او ایس ڈی بنائے گئے سابق سیکریٹری خوراک نسیم صادق نے جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کر دیا۔

پاکستان میں اس اہم سکینڈل کےحوالے سے سابق سیکریٹری خوراک نسیم صادق نے چیف سیکریٹری پنجاب کو خط لکھ دیا، جس میں جوڈیشل کمیشن کے مطالبے کے ساتھ یہ بھی کہا گیا ہے کہ پنجاب میں آٹا مافیا کو بچایا جا رہا ہے۔انہوں نے خط میں اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کا تفصیلی جواب بھی دیا ہے۔

نسیم صادق نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ دو ماہ دو دن وہ سیکریٹری خوراک تعینات رہے، جب چارج سنبھالا تو گندم خریداری مہم شروع ہو چکی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ گندم خریداری مہم اور آٹے کی کمی کا آپس میں کوئی تعلق نہیں، چار ملین میٹرک ٹن گندم خریداری کا ٹارگٹ کبھی بھی پورا نہیں ہوا جبکہ کم پیداوار ہونے کے باوجود بہترین کارکردگی رہی، باردانہ اوپن کرنے کا فیصلہ کابینہ کا تھا جس پر عملدرآمد کیا۔

نسیم صادق نے خط میں لکھا کہ انکوائری کمیٹی جانبدار ہے، وزیراعظم عمران خان کو مس گائیڈ کیا جا رہا ہے، انکوائری کمیٹی کے دو ممبران ڈی جی خان میں گھر الاٹ کرنے کے لیے ان پر پریشر ڈالتے رہے۔سابق سیکریٹری خوراک نے یہ بھی کہا کہ فیڈ ملوں کو گندم جاری کرنے کا فیصلہ ان سے پہلے ہوا، جس کے دستاویزی شواہد موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ نے گندم کی خریداری نہ کی، گندم خریداری مہم کے بعد متعدد اسکینڈلز کا علم ہوا، جن پر تحقیقات شروع کیں تو تبادلہ کر دیا گیا۔نسیم صادق نے خط میں لکھا کہ گندم کی ایکسپورٹ، ریبیٹ اور سبسڈی میں کرپشن ہے، ان کی نوکری سول سروس کا اثاثہ ہے اور انہوں نے اپنی نوکری ایمانداری سے کی ہے۔

‏گندم بحران پرتحقیقاتی رپورٹ:

‎ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیا کی سربرا ہی میں تین رکنی کمیٹی نےملک میں ‏گندم بحران پرتحقیقاتی رپورٹ تیارکرکےوزیراعظم کوپیش کی۔۔جس میں پنجاب اورخیبرپختونخواکےصوبائی وزراکوذمہ دارقراردیاگیا جبکہ سندھ کوکلین چٹ مل گئی۔

رپورٹ کےمطابق گندم بحران وفاقی وصوبائی حکومت کی ناقص منصوبہ بندی کے باعث سامنے آیا۔ پنجاب فلورمل مالکان نےصوبائی اہلیت کی کمزوری کافائدہ اٹھایا۔ رپورٹ کےمطابق پنجاب فوڈ ڈیپارٹمنٹ نے20-22دن تاخیرسےگندم ‏جمع کرناشروع کی۔پنجاب فوڈ‏ڈیپارٹمنٹ ڈیمانڈاسپلائی کیلئےطریقہ کاربنانےمیں ناکام رہااورصورتحال کے‏پیش نظرفیصلےنہیں لئے۔

پنجاب میں گندم ٹارگٹ پوراناہونےکاذمہ داروزیرخوراک سمیع اللہ،سابق فوڈسیکریٹری نسیم ‏صادق،سابقہ فوڈدائریکٹرظفر اقبال کوقراردیاگیا۔

رپورٹ کےمطابق سندھ میں کم گندم حاصل کرنے کی ذمہ داری کسی پر انفرادی طور پر نہیں ڈالی ‏جاسکتی۔سندھ کابینہ نے گندم حاصل کرنے کی سمری پر کوئی فیصلہ ہی نہیں ‏کیا۔ کے پی کے میں میں گندم خریداری کےٹارگٹ پورےنہ کرنے پرصوبائی وزیر قلندرلودھی،سیکریٹری اکبر خان اورڈائریکٹرسادات حسین ذمہ دار ہیں۔

Comments are closed.