لندن میں ایم کیوایم کی جائیدادوں کے بٹوارے شروع،طارق میر،محمدانور ڈاکٹرعمران فاروق کی بیوہ کی خاطرمیدان میں آگئے

لندن :لندن میں الطاف حسین کے قریبی ساتھی خلاف مقدمے کا آغاز،عمران فاروق کی بیوہ اوربچوں کے مستقبل کے حوالے سے اہم پیش رفت،اطلاعات کے مطابق ایم کیوایم کے بانی الطاف حسین کے قریبی ساتھی مصطفیٰ عزیزآبادی کے خلاف اہم کیس کے لیے قانونی کارروائی کا آغازشروع ہوگیا ہے۔

"دی نیوزانٹرنیشنل” لندن کے ایسوسی ایٹ ریذیڈنٹ ایڈیٹرمرتضیٰ‌ علی شاہ کے مطابق لندن میں وِچچرچ لین کی پراپرٹی کے حوالے سے یہ کیس ہے ، جس میں ایم کیوایم کے سابق سیکرٹری خزانہ طارق میر ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کی بیوہ اور اس کے دو بیٹوں کو وہاں رہنے کے لئے لندن کی یہ رہائش دینا چاہتے ہیں‌،

ذرائع کے مطابق سابق سیکرٹری خزانہ ایم کیوایم طارق میر نہ صرف یہ رہائش واپس لینا چاہتے ہیں بلکہ وہ میر مصطفیٰ عزیزآبادی سے 25،000 پونڈزبھی وصول کرنے کے خواہاں ہیں ،یہ بھی کہا گیا ہے کہ طارق میراس مکان کے کسٹوڈین کے طورپراس کیس میں شامل ہیں ،

یہ بھی معلوم ہوا ہےکہ اس جائیداد میں ایم کیو ایم کے اہم بانی رہنما محمد انوربھی حصہ دار ہیں۔ قانونی نوٹس میں کہا گیا ہےکہ مصطفیٰ عزیزی 221-A وائٹ چرچ لین ، ایگ ویئر ، HA8 6QT کو خالی کریں اور 25،000 پونڈز کے بقایا جات بھی ادا کریں ورنہ عدالت کے فیصلے کے بعد مصطفیٰ عزیزی کوبالکل لاتعلق کردیا جائے گا ۔

یہ بات بھی یاد رہےکہ لندن میں ایم کیو ایم کے سابق ایم پی اے سفیان یوسف اور ان کے اہل خانہ نے 221 وِچ چرچ لین کی بالائی منزل پر قبضہ کیا ہے۔ اس حوالے سے بھی طارق میر نے ایک مقدمے کی سماعت کے بعد عزیز آبادی کو بے دخل کرنے کے لیے جاری کرنے کے لئے بارنیٹ کاؤنٹی عدالت سے رجوع کیا ہے۔ اس مقدمے کی سماعت کے لئے جلد ہی تاریخ طے کی جائے گی جس کے تحت دونوں فریقین کی سماعت کے بعد کیس کا فیصلہ کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ طارق میر نے تمام مصالحتی کوششوں کے ناکام ہونے کے بعد عدالت جانے کا فیصلہ کیا ہے ، طارق میر نے ایم کیو ایم کے سابق رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کی بیوہ شمائلہ عمران فاروق کو گراؤنڈ فلور میں رہائش پزیرہونے کا مطالبہ کیا تھا جسے نظرانداز کردیا گیا ،

شمائلہ عمران اس وقت اپنے دو بیٹوں ، علیشان اور وجدان کے ساتھ گھریلو حالت میں خستہ حال عمارت میں مقیم ہیں۔ طارق میر کے قریبی ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نےکی مداخلت کو مسترد کردیا ہے ۔ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ 2004 میں ، وِچچرچ لین پر دو جائیدادیں- 221 اور 185 – طارق میر اور محمد انور کے نام سے خریدی گئیں جو بالترتیب الطاف حسین کے قریب ترین مالی اور سیاسی معاون سمجھے جاتے تھے۔

لندن سے سینیئرصحافی مرتضٰی علی شاہ کے مطابق ان جائیدادوں کی کل مالیت 1.5 ملین پونڈز ہے ، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ طارق میر اورمحمد انورکے بارے میں بانی ایم کیوایم کا نظریہ تبدیل ہوگیا ہے اوراب وہ ان دونوں رہنماوں کے فیصلوں کو کسی بھی صورت قبول کرنے کے لیے تیارنہیں

دوسری طرف طارق میراورمحمد انورکہتے ہیں‌کہ یہ جائیدادیں عام کارکنوں ، شہداء اور ایم کیو ایم کے نطریاتی کارکنوں کی ہیں

"دی نیوزانٹرنیشنل” لندن کے ایسوسی ایٹ ریذیڈنٹ ایڈیٹرمرتضیٰ‌ علی شاہ کے مطابق اس حوالے سے بہت زیادہ پیش رفت ہوچکی ہے تاہم دوسری طرف لندن میں موجود ایم کیوایم کی قیادت میں بڑھتے ہوئے اختلافات سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اب ایم کیوایم کے غیرملکی بٹوارے کا وقت بھی قریب آچکا ہے

Comments are closed.