دفعہ 144 کیس: سابق وزیراعظم عمران خان کی ضمانت میں 27 ستمبر تک توسیع

0
45

اسلام آباد کی مقامی عدالت نے دفعہ 144 کے مقدمے میں سابق وزیراعظم عمران خان اور اسد قیصرسمیت دیگرملزمان کی ضمانتوں میں 27 ستمبر تک توسیع کردی ہے جبکہ عدالت نے عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخوست منظور کرلی۔

ایڈیشنل سیشن جج ظفراقبال نےعمران خان سمیت دیگرپی ٹی آئی رہنمائوں کی درخواست ضمانتوں پرسماعت کی، عمران خان، اسد قیصر اورفیصل واوڈا کے وکلا نے حاضری سے استثنی کی درخواست دی۔ وکیل بابراعوان نے موقف اپنایا کہ مقدمہ اوردلائل ایک جیسے ہی ہوں گے، عمران خان 9 حلقوں سے الیکشن لڑرہے ہیں۔ ضمنی انتخابات 25 ستمبرکو ہو رہےہیں۔ تھانہ آبپارہ میں درج مقدمہ میں دفعات قابل ضمانت ہیں۔

عمران خان کیخلاف یہ 21واں مقدمہ ہے، جس میں ضمانت لے رہے ہیں، جج نے ریمارکس دیئے کہ دفعہ 506 ٹو میں تین سال سزا اورناقابل ضمانت ہے۔ جج نے تفتیشی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب سن رہے ہیں اگردیکھ لیں کوئی شامل نہیں تھا۔ اسےمقدمہ سےفارغ کریں، عدالت نے تمام ملزمان کی ضمانتوں میں 27 ستمبرتک توسیع کردی۔

واضح رہے کہ اسلام آباد پولیس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اور پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے خلاف 20 اگست کو وفاقی دارالحکومت میں شہباز گِل کی گرفتاری کے خلاف احتجاجی ریلی نکال کر دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے پر مقدمہ درج کیا تھا.

آبپارہ پولیس اسٹیشن میں 22 اگست کو درج کی گئی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان اور دیگر رہنماؤں کے خلاف مقدمہ تعزیرات پاکستان کی دفعات 109، 188 (سرکاری ملازم کی طرف سے جاری کردہ حکم کی نافرمانی)، 186 (سرکاری ملازمین کے عوامی امور کی انجام دہی میں رکاوٹ ڈالنا)، 341 اور 506 (مجرمانہ دھمکی کی سزا) کے تحت درج کیا گیا.

درخواست گزار کے مطابق عمران خان کے حکم پر پاکستان تحریک انصاف کے تقریباً ایک ہزار سے 1200 کارکنان اور حامی ہاتھوں میں جھنڈے لیے اسلام آباد کے زیرو پوائنٹ انٹرچینج کے قریب جمع ہوئے۔ اے ایس آئی نے شکایت کی کہ تحریک انصاف کے کارکنان شہباز گِل کی رہائی کے لیے نعرے لگا رہے تھے اور سڑکیں بند کرکے شہریوں کو ڈرایا اور دھمکایا۔

Leave a reply