سڈنی: فیس بک اور آسٹریلیاآپس میں لڑپڑے:فیس بک نےآسٹریلیا کےلیے اپنے دروازے بند کردیئے،اطلاعات کے مطابق فیس بک نے آسٹریلیا کے خبر رساں اداروں کے مواد کو سوشل سائٹ پر شیئر کرنے پر پابندی عائد کردی۔ فیس بک کی جانب سے عائد کردہ نئی پابندی کا اطلاق 17 فروری سے ہوگیا ہے
آسٹریلیا کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے، جہاں پر عام لوگ خبروں اور معلومات کے انحصار کے لیے فیس بک کا زیادہ استعمال کرتے ہیں۔
آسٹریلیا کے خبر رساں اداروں، نیوز آؤٹ لیٹس اور ٹی وی چینلز سمیت ہر طرح کے نشریاتی اداروں کے فیس بک پر پیجز موجود ہیں، جہاں پر ان کے لاکھوں و کروڑوں فالوورز ہیں۔
آسٹریلوی نشریاتی ادارے فیس بک کے ذریعے بھی اپنے قارئین یا ناظرین تک مواد کی ترسیل کرتے آئے تھے تاہم 17 فروری سے فیس بک نے آسٹریلیا میں ہر طرح کے نشریاتی مواد پر پابندی عائد کردی۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق آسٹریلوی حکومت کے مجوزہ قانون کے رد عمل میں فیس بک نے 17 فروری سے نشریاتی اداروں کے مواد کی شیئرنگ پر پابندی عائد کردی۔
نئی پابندی کے تحت اب کوئی بھی آسٹریلوی صحافتی ادارہ اپنا کسی طرح کا مواد فیس بک پر شیئر نہیں کر سکے گا اور نہ ہی عام افراد کو نیوز ویب سائٹس، ٹی وی چینلز اور ریڈیو سمیت دیگر طرح کے نشریاتی اداروں کے لنکس یا مواد شیئر کرنے کی اجازت ہوگی۔
یہی نہیں بلکہ فیس بک کی پابندیوں کے باعث عام آسٹریلوی شہری دیگر ممالک کی ویب سائٹس، اخبارات، ٹی وی چینلز و ریڈیوز کی خبریں یا مواد بھی شیئر نہیں کر سکیں گے۔
اسی طرح دیگر ممالک میں بیٹھے لوگ بھی آسٹریلوی خبر رساں اور نشریاتی اداروں کے مواد کو فیس بک پر شیئر نہیں کر سکیں گے۔
فیس بک نے مذکورہ پابندیاں آسٹریلوی حکومت کی جانب سے منظوری کے لیے پارلیمنٹ میں پیش کیے گئے ایک مجوزہ قانون سے اختلافات کے بعد لگائیں۔