فیکٹری یا عقوبت خانہ؟ بلدیہ فیکٹری میں مالک کی ورکرز پر تشدد کرنے کی ویڈیو منظر عام پر آ گئی

0
37

فیکٹری یا عقوبت خانہ؟ مالک جب چاہے کسی کو تھپڑ جڑ دے، مرغا بنائے اور ڈنڈوں سے پٹائی کر دے، فیکٹری میں خواتین وزکرز پر بھی بہمانہ تشدد، بلدیہ فیکٹری کے مالک کی ورکرز پر تشدد کرنے کی ویڈیو منظر عام پر آ گئی- تفصیلات کےمطابق نجی ٹیلی ویژن چینل نے اپینی رپورٹ میں بتایا ہے کہ بلدیہ فیکٹری کے مالک کی جانب سے فیکٹری میں کام کرنے والے ورکرز کو بہمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے- رپورٹ میں بتایا گیا کہ مالک خواتین ورکرز کو بھی نہیں بخشتا- اس حوالے سے ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فیکٹری کا مالک ورکرز کو مرغا بنا کر ڈنڈون سے ان پر تشدد کر رہا ہے، ایک اور منظر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مالک خاتون ورکر کو تھپڑ رسید کر دیتا ہے، فیکٹری کے تمام ملازمین مالک کے ڈر سے کانپتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں-
نجی ٹیلی ویژن چینل کے مطابق فیکٹری کے مالک کا نام عبدالرحمان چاولا ہے، جسے ابھی تک گرفتار نہیں کیا جا سکا ہے- تاہم وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے فیکٹری میں پیش آنے والے تشدد کے واقعات کا نوٹس لے لیا ہے اور پولیس حکام کو ملزم کی فوری گرفتاری اور تفتیش کے احکامات جاری کر دیے ہیں- ٹی وی رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا کہ وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کے نوٹس کے بعد لیبر ڈیپارٹمنٹ کے حکام نے فیکٹری کا دورہ کیا، لیکن کسی اہلکار نے ملازمین سے فیکٹری میں پیش آنے والے تشدد کے واقعات سے متعلق سوالات نہیں کیے- اس حوالے سے ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آ گئی ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لیبر ڈیپارٹمنٹ کے اہلکار ورکرز سے ادھر ادھر کے سوالات پوچھ رہے ہیں-
وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ فیکٹری ہو یا ملک، مزدور اسکا ایک پہیہ ہے ۔ انہی کے بدولت آپ کے کاروبار چلتے ہیں اور سرمایہ ملک میں آتا ہے۔ یہ ہمارے غلام نہیں ۔ ہمیں انکی قدر کرنی چاہیے ۔ ہر انسان کی عزت نفس ہوتی ہے ۔اللہ‎ کی مخلوق کی قدر کرنا سیکھنا چاہیے-

Leave a reply