اینٹی اسٹیبلشمنٹ سمجھے جانے والے سپریم کورٹ کے جج قاضی فائزعیسیٰ کوخوشخبری ملنے کا امکان

0
42

اسلام آباد:ااینٹی اسٹیبلشمنٹ سمجھے جانے والے سپریم کورٹ کے جج قاضی فائزعیسیٰ کوخوشخبری ملنے کا امکان،اطلاعات کے مطابق جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی صدارتی ریفرنس کے خلاف دائر درخواست پر سپریم جوڈیشل کونسل کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ بار کے وکیل حامد خان نے کہا ہے کہ صدر کے پاس ریفرنس دائر کرنے کا ٹھوس جواز نہیں تھا۔

جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں فل کورٹ کی سماعت ہوئی جہاں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس کی مخالفت کرتے ہوئے سپریم کورٹ بار کے وکیل حامد خان نے کہا کہ صدر کا کام 209 کے تحت ریفرنس کو آگے بھیجنا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ صدر مملکت کو ریفرنس سے متعلق اپنا فیصلہ کرنا چاہیے تھا لیکن صدر مملکت نے ریفرنس بھیجنے سے قبل اس معاملے پر کوئی انکوائری نہیں کروائی۔حامد خان نے اپنے دلائل میں کہا کہ ماضی میں 58 ٹو بی کا اختیار استعمال کرنے پر صدر کو اپنا موقف دینا ہوتا تھا جس پر فل کورٹ کے سربراہ نے کہا کہ مارشل لا تازہ تازہ ختم ہوا تھا۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ اس وقت صدر کے پاس بہت زیادہ اختیارات تھے اس لیے صدر کوئی بھی فیصلہ کرتے وقت اپنا موقف دینے کا پابند تھا۔انہوں نے کہا کہ اب صدر کا کام ایڈوائس پر عمل کرنا ہے اور ریفرنس میں صدر نے لکھا ہے کہ ایڈوائس پر ریفرنس بھیج رہے ہیں۔

Leave a reply