لاہور سے فیصل آباد دوست کو ملنے جانیوالی لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی

0
111
crime

فیصل آباد ، دوست سے ملنے لاہور سے فیصل آباد آئی لڑکی سے اجتماعی زیادتی کے 2 ملزمان گرفتارکر لیا گیا۔

فیصل آباد کے تھانہ ٹھیکری والا میں درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق ثناء نامی خاتون اپنے دوست وسیم کو ملنے کے لیے لاہور سے فیصل آباد آئی تھی دونوں کی آپس میں لڑائی ہوئی جس کے بعد وسیم اسے اڈے پر چھوڑنے گیا، وہاں بس نہ ملی تو ہم دوبارہ دوسرے چوک پر آ گئے وہاں پر ہماری دوبارہ لڑائی ہوئی،تو اسی دوران عمران مانی اور ایک اور نامعلوم ہمارے پاس آئے،اور پوچھا کہ لڑائی کیوں ہو رہی جس پر ہم نے کہا کہ کام سے کام رکھو،پھر میرے دوست وسیم نے اپنے دوست عبدالرحیم نے کہا کہ اپنی حویلی میں دو گھنٹے تک ہمیں جگہ دے دو،گاڑی آئے گی تو ہم چلے جائیں گے، ہم حویلی چلے گئے، اسی دوران عمران عرف مانی اپنے تین چار ساتھیوں کے ہمراہ آ گیا اور ہمیں بلیک میل کرنے لگا،کہ پولیس کو پکڑوا دیں گے ہمیں پیسے منگوا کر دو،میرے دوست وسیم کو زدوکوب کیاگیا اس کو رسیوں‌سے باندھ کر علیحدہ کمرے میں بند کر دیا گیا،اور عمران عرف مانی اور اسکے ساتھیوں نے میرے ساتھ زبردستی زنا کیا،قوی شبہہ ہے کہ عبدالرحیم اور وسیم ملزمان کے ساتھ ملے ہوئے یں، مقدمہ درج کیا جائے.

واقعے کے بعد ملزمان موقع سے فرار ہو گئے ، ٹھیکری والا پولیس نے متاثرہ خاتون کی درخواست پر مقدمہ درج کرکے 2 ملزمان اکبر اور عثمان کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ باقی ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

فیض حمید کی گرفتاری پر نہ ڈرا ہوں نہ گھبرایا ہوں،عمران خان

جنرل فیض حمید کا 30 سال تک قبضے کا منصوبہ،بغاوت ثابت؟

فیض نیازی گٹھ جوڑ جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے کیسے توڑا تھا؟ اہم انکشافات

فیض حمید کی گرفتاری پر خلیل قمر،عمر عادل خوش،اڈیالہ جیل سے جاسوس گرفتار

گرفتاری کا خوف،سابق چیف جسٹس ثاقب نثار بیرون ملک فرار

فیض حمید کا نواز،شہباز کو پیغام،مزید گرفتاریاں متوقع

فیض حمید پر ڈی ایچ اے پشاور کو 72 کروڑ کا نقصان کا الزام،تحقیقات

قوم کا پاک فوج پر غیر متزلزل اعتماد ہمارا سب سے قیمتی اثاثہ ہے،آرمی چیف

فیض حمید "تو توگیا”،ایک ایک پائی کا حساب دینا پڑے گا، مبشر لقمان

فیض حمید کی گرفتاری،مبشر لقمان نے کیا کئے تھے تہلکہ خیز انکشافات

بریکنگ،فیض حمید گرفتار،کورٹ مارشل کی کاروائی شروع

فیض حمید ہمارا اثاثہ تھا جسے ضائع کر دیا گیا ،عمران خان

Leave a reply