چیئرمین پاکستان علماء کونسل و نمائندہ خصوصی وزیر اعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی کا کہنا ہے کہ پاکستان ایران کشیدگی کے خاتمے کا فیصلہ خطہ کے ممالک اور عوام کے مفاد میں ہے ۔
حافظ محمد طاہر محمود اشرفی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کا قدم ایک مستحسن قدم ہوگا۔ پاکستان چاہتا ہے کہ ایران سمیت تمام پڑوسیوں سے بہتر تعلقات ہوں۔ ایران کی طرف سے پاکستان کی حدود کی خلاف ورزی کسی صورت قابل قبول نہ تھی۔قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں کو پوری قوم کی حمایت حاصل ہے۔ہم پہلےمسلمان اور پاکستانی ہیں ہمارے فرقے اور قبیلے بعد میں ہیں۔دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف پاکستان کا کردار روز روشن کی طرح واضح ہے۔پاکستان کی سلامتی استحکام اور خودمختاری سب سے اہم اور مقدم ہے۔
پاکستان کا جوابی وار، ایران میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا،
پاکستانی خود مختاری کی خلاف ورزی تعلقات، اعتماد اور تجارتی روابط کو نقصان پہنچاتی ہے
شہباز شریف نے ملکی فضائی حدود میں ایرانی دراندازی کی مذمت کی
وجہ سمجھ نہیں آتی جو ایران کی طرف سے ہوا
انڈین وزیر خارجہ کے دورہ ایران سے شکوک وشبہات میں اضافہ ہورہا ہے ۔
پاکستان نے بدلہ لے لیا،بڑی کاروائی،میزائلوں کی بارش،دشمنوں پر کاری ضرب
ایران کے پاس اب آپشن ہے کہ یا تو خاموش ہو جائے یا پھر جنگ کے طویل سفر کے لئے تیار ہو جائے
پاکستان کی خود مختاری اور سالمیت پر یہ حملہ ایران کی طرف سے جارحیت کا کھلا ثبوت
پاکستان نے ایران سے اپنے سفیر کو بلانے اور ایرانی سفیر کو واپس بھیجنے کا اعلان کیا
نئی عالمی سازش،ایران کا پاکستان پر حملہ،جوابی وار تیار،تحریک انصاف کا گھناؤنا کھیل
پاکستان میں ہمارا ہدف دہشت گرد تھے ، پاکستانی شہری نہیں
واضح رہے کہ ایران نے بلوچستان پر میزائل حملہ کیا جس کے بعد پاکستان نے فوری مذمت کی،اسکے بعد پاکستان نے ایران سے اپنے سفیر کو بلانے اور ایرانی سفیر کو واپس بھیجنے کا اعلان کیا ہ,پاکستان نے ایران سے اپنا سفیر واپس بلا لیا ، ایرانی سفیر کو واپس بھیجا،پاکستانی حکام کے ایران کے تمام دورے ملتوی کر دیئے گئے،یہ ردعمل ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر دیا گیا ہے۔پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ غیر قانونی ایرانی قدم کے جواب کا حق رکھتے ہیں ساری زمہ داری ایران کی ہو گی،بعد ازاں پاکستان نے ایران کو منہ توڑ جواب دیا،ایران میں دہشت گرد وں کے کیمپوںکو نشانہ بنایا،پاکستانی فضائیہ نے ایران کے اندر علیحدگی پسندوں کے کیمپوں پر فضائی حملہ کیا۔پاکستان کے جوابی حملوں میں کسی سویلین یا ایرانی اہداف کو نشانہ نہیں بنایا گیا ہے پاکستان کو بلوچ دہشت گردوں کے ٹھکانے عرصہ دراز سے معلوم ہیں اور پاکستان نے کئی مرتبہ ایران کو بتایا ہے۔