ایران کا آراک بھاری پن جوہری ری ایکٹر آپریشنل کرنےکا فیصلہ

0
69

ایران کی جوہری توانائی تنظیم کے سربراہ علی اکبر صالحی نے پارلیمان کے نمایندہ ایک اجلاس میں بتایا ہے کہ آراک میں واقع بھاری پن کے جوہری ری ایکٹر میں جلد دوبارہ سرگرمیاں شروع کردی جائیں گی۔

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق ایران کی نیم سرکاری خبررساں ایجنسی نے اجلاس میں شریک پارلیمان کے متعدد ارکان کے حوالے سے یہ اطلاع دی ہے۔ واضح رہے کہ بھاری پن کو جوہری ری ایکٹرز میں پلوٹونیم کی تیاری کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ پلوٹونیم کو ایندھن کے طور پر جوہری وار ہیڈز کی تیاری میں استعمال کیا جاتا ہے۔

اس آزاد دھڑے کے ترجمان مہرداد لاہوتی نے بتایا ہے کہ تفصیلی غوروخوض کے بعد آراک میں جوہری سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور علی اکبر صالحی نے بھی جوہری سرگرمیاں جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ ایران کے پاس جوہری توانائی پیدا کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں رہ گیا ہے۔

واضح رہے کہ ایران نے اس سال مئی میں امریکا کی سخت پابندیوں کے ردعمل میں عالمی طاقتوں کے ساتھ طے شدہ جوہری سمجھوتے کے تقاضوں سے پہلوتہی کے لیے سلسلہ وار اقدامات کا اعلان کیا تھا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ سال مئی میں ایران سے طے شدہ اس جوہری سمجھوتے کو خیرباد کہنے کا اعلان کردیا تھا اور نومبر میں ایران کے خلاف سخت پابندیاں عاید کردی تھیں۔

Leave a reply