فائز عیسیٰ کا گولڈن جوبلی کے موقع پر پارلیمنٹ آنا لائق تحسین ہے. امان اللہ کنرانی
سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن کے سابق صدر امان اللہ کنرانی نے ایک بیان میں آئین پاکستان کے 50 ویں گولڈن جوبلی کے موقع پر پارلیمنٹ ھاوس میں پیر 10 اپریل 2033 کو منعقد تقریبات میں سپریم کورٹ کے سینئیر جج قاضی فائز عیسی کی شرکت کو جرات مندانہ آئین و پارلیمان و عوام کے حق حاکمیت و جمہوریت کے فروغ و پارلیمانی نظام کی ترویج کے ساتھ غیر متزلزل وابستگی و پُختگی کا مظہر و لائق تحسین و تاریخی عمل ہے.
ان کا کہنا تھا کہ عوام میں ان کی قدر افزائی و بین الاقوامی سطح پر پزیرائی کا حامل ہے وکلاء و عوام ان کی دانشمندی و بصیرت و حب الوطنی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں آئین پاکستان کے دستاویز کی تیاری ہو یا تحریک پاکستان جس میں ان کے والد بیرسٹر قاضی عیسی مرحوم کا کردار سمیت ان کی چچی جُنیفر موسی بھی اس موقع 1973 میں پارلیمنٹ کی رکن تھیں ان کے پورے خاندان کا پاکستان و آئین کے ساتھ غیر معمولی نسبت کے باعث انکی آج پارلیمانی تقریب میں شرکت اعزاز کی بات اور اپنی عقیدت کے اظہار کا ایک نادر موقع ان کی عظمت و خاندانی وراثت کے تسلسل کا آئینہ دار ہے.
مزید یہ بھی پڑھیں؛
26 سال کے بعد بھی شاہ رخ خان کا کرشمہ قائم ہے شامک داور
کرشنا ابھیشیک نے اپنے ماموں گووندا اور ممانی کے ساتھ جھگڑے کی خبروں پر رد عمل دیدیا
سورو گنگولی نغمہ کے ساتھ اپنی دوستی چھپا کر رکھنا چاہتے تھے لیکن کیا ہوا؟
سعودی عرب: حسن قرات کا دنیا کا سب سے بڑا مقابلہ ایرانی قاری نے جیت لیا
کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن ،آئی جی پنجاب اور ڈی پی او پر فائرنگ
خیال رہے گولڈن جوبلی کے موقع پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پارلیمنٹ میں شرکت کی اور کہا کہ ہم آئین پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں جبکہ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں آئین پاکستان کی اہمیت کو پہچاننا چاہیے اور اس پر عمل کرنا چاہیے، یہاں سیاسی تقریر کرنے حاضر نہیں ہوا بلکہ اپنے اور ادارے کی طرف سے کہنا چاہتا ہوں آئین کے ساتھ کھڑے ہیں، اللہ کے سائے کے بعد اس کتاب کا سایہ ہمارے سر پر ہے، ہمیں آئین پاکستان کی اہمیت کو پہچاننا چاہیے، اس پر عمل کرنا ہو گا۔