غلط خبر چلانے پر جرمانہ 10 لاکھ روپے کے بجائے ایک کروڑ روپے ہوگا

پیمرا کے فیصلوں کے خلاف متعلقہ صوبے کی ہائی کورٹ میں اپیل کی جا سکے گی
0
52
PEMRA

اسلام باد: غلط خبر چلانے پر جرمانہ 10 لاکھ روپے کے بجائے ایک کروڑ روپے ہوگا، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات ونشریات نے پیمرا ترمیمی بل 2023 کی متفقہ طور پر منظوری دے دی-

باغی ٹی وی :کمیٹی نے پیمرا ترمیمی بل 2023ءکو صحافیوں کی فلاح و بہبود کے لئے تاریخی اقدام قرار دیتے ہوئے بل کی تیاری میں حکومت سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کی کاوشوں کو سراہا۔ قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس جمعہ کو ریڈیو پاکستان میں کمیٹی کی چیئرپرسن جویریہ ظفر آہیر کی زیر صدارت منعقد ہوا۔

اجلاس میں پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (ترمیمی) بل 2023ءاور دی پریس کونسل آف پاکستان (ترمیمی) بل 2023ءپر غور کیا گیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے پیمرا (ترمیمی) بل 2023ءکے مندرجات پر قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پیمرا آرڈیننس 2002 کے بعد پیمرا قانون میں پہلی مرتبہ ترمیم کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیمرا بل پر اپریل 2022ءمیں کام شروع ہوا، اس کی تیاری میں 13 ماہ کا عرصہ لگا جبکہ اس دوران تمام اسٹیک ہولڈرز سے طویل مشاورت ہوئی۔

جناح ہاؤس مقدمہ: چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار کیا جائے یہ ضمانت کا کیس …


وزیراطلاعات نے بتایا کہ میڈیا کا پورا منظر نام بدل چکا ہے، پہلی مرتبہ صحافی کونسل آف کمپلینٹ میں اپنی شکایت درج کروا سکے گا،اس سے پہلے صحافی کو تنخواہ مانگنے پر نوکری سے فارغ کر دیا جاتا تھا پیمرا قانون میں ترمیم وقت کی ضرورت ہے پہلے چئیرمن پیمرا کے پاس چینل کو بند کرنے کا اختیار تھا اب تین رکنی کمیٹی بنا دی گئی ہے، فیک نیوز کے تدارک کے لئے بھی قانون بنایا، ڈس انفارمیشن اور مس انفارمیشن پر علیحدہ علیحدہ کام کیادانستہ غلط خبر چلانے پر جرمانہ 10 لاکھ سے بڑھا کر ایک کروڑ کردیا ہے، یہ بل ایک تاریخی بل ہے، ماضی میں پی ایم ڈی اے جیسا کالا قانون لانے کی ناکام کوشش کی گئی تھی۔

تھانہ سرور روڈ میں درج مقدمے کی ایک اور جے آئی ٹی تشکیل

انہوں نے کہا کہ پہلے کسی چینل پر غلط خبر چلے تو یہ کہا جاتا تھا کہ صحافی نے یہ خبر ذاتی حیثیت میں دی، اب اسے چینل سے منسلک کر دیا ہے۔ انہوں نے کمیٹی کے ارکان کو بتایا کہ پیمرا قانون کی 9 سیکشنز میں ترامیم جبکہ پانچ نئی شقوں کا اضافہ کیا گیا ہے۔ پیمرا بل میں پیمرا قانون کی شقوں 2، 6، 8، 11، 13، 24، 26، 27، 29 میں ترامیم کی گئی ہیں جبکہ اس بل میں 20، 20 اے، 29 اے، 30 بی، 39 اے کی نئی شقوں کا اضافہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بل کے ابتدایئے میں خبر کی جگہ مصدقہ خبر، تحمل و برداشت، معاشی و توانائی کی ترقی، بچوں سے متعلقہ مواد کے الفاظ شامل کئے گئے ہیں، بل کےتحت عوام کی تفریح، تعلیم اورمعلومات کےدائرہ کو وسیع کردیا گیا ہےالیکٹرانک میڈیا، مصدقہ خبروں، معاشرے میں تحمل و برداشت کے فروغ کا مواد اپنی نشریات میں استعمال کرے گا، عمومی ترقی، توانائی، معاشی ترقی سے متعلق مواد بھی نشریات میں شامل کیا جائے گا۔

چترال :گلیشئیر پھٹنے سے بڑے پیمانے پر تباہی

مریم اورنگزیب نے کہا کہ بل میں الیکٹرانک میڈیا کو ملازمین کی بروقت تنخواہوں کی ادائیگی کا پابند بنایا گیا ہے۔ بروقت ادائیگی سے مراد الیکٹرانک میڈیا ملازمین کو دو ماہ کے اندر کی جانے والی ادائیگیاں ہیں۔ الیکٹرانک میڈیا کو پیمرا اور شکایات کونسل کے تنخواہوں کی بروقت ادائیگی کے تمام فیصلوں، احکامات کی پاسداری کا پابند بنایا گیا ہےتنخواہوں کی عدم ادائیگی پر وفاقی اور صوبائی سطح پر حکومتی اشتہارات متعلقہ الیکٹرانک میڈیا کو فراہم نہیں کئے جائیں گے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ براڈ کاسٹ میڈیا کا لائسنس 20 سال کے لئے اور ڈسٹری بیوشن لائسنس 10 سال کے عرصے کے لئے ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ الیکٹرانک میڈیا پر معمول کے پروگرام کے دوران اشتہار کا دورانیہ پانچ منٹ سے زیادہ نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی کے زمرے میں آنے والی خلاف ورزی اس بل کے تحت ”سنگین خلاف ورزی“ تصور ہوگی۔

اعظم خان نے عمران خان کیخلاف بیان ریکارڈ کروا دیا

مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ ایک تاریخی بل ہے، پیمرا قانون میں پہلی مرتبہ پی ایف یو جے اور پی بی اے کو نمائندگی دی گئی ہے جبکہ ٹی وی چینل کے ضابطہ کار میں ”ڈس انفارمیشن“ نشر نہ کرنے کی شرط بھی شامل کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام الناس، اداروں اور دیگر شکایات کے ازالے کے لئے اسلام آباد اور صوبائی دارالحکومتوں میں شکایات کونسلز بنائی جائیں گی۔ شکایات کونسلز الیکٹرانک میڈیا میں کم از کم تنخواہ کی حکومتی پالیسی، بروقت تنخواہوں کی ادائیگی کے نفاذ کو یقینی بنائیں گی۔ شکایات کونسل ایک چیئرمین اور پانچ ارکان پر مشتمل ہوگی، اس میں کام کرنے والے افراد کی مدت دو سال ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ پیمرا کے فیصلوں کے خلاف متعلقہ صوبے کی ہائی کورٹ میں اپیل کی جا سکے گی۔ اس موقع پر کمیٹی کی رکن نفیسہ شاہ نے کہا کہ بل میں ترامیم کا جائزہ لینے کے لئے ہمیں وقت دیا جائے جس پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بل کے حوالے سے تمام چیزیں آپ کو مہیا کر دی گئی ہیں، اس بل میں 9 ترامیم کی گئی ہیں جبکہ پانچ نئی شقوں کا اضافہ کیا گیا ہے۔

باڑہ کمپاؤنڈ پر حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی چوری کی تھی

نفیسہ شاہ نے کہا کہ کسی بھی بل کی تیاری میں حکومت ایک سال لگا لیتی ہے لیکن کمیٹی کو کہا جاتا ہے کہ ہمارے پاس ایک دن کا وقت ہے۔ کمیٹی ممبران کو بھی وقت دیا جائے تاکہ مذکورہ بل کو پرکھا جا سکے۔ کمیٹی کی رکن زیب جعفر نے کہا کہ بل کو کمیٹی میں منظور کیا جائے۔ کمیٹی کی رکن ناز بلوچ نے کہا کہ کیا چینلز کا آڈٹ کیا جاتا ہے جس پر چیئرمین پیمرا نے کہا کہ ٹی وی چینلز اپنی سالانہ آڈٹ رپورٹ جمع کروانے کے پابند ہیں۔

کمیٹی ممبران نے گلہ کیا کہ اس بل پر اگر 13 ماہ کام کیا ہے تو اسے کمیٹی سے اتنی جلدی منظور کروانے کی کیا ضرورت ہے؟ مریم اورنگزیب نے کہا میری گزارش ہے ابھی وقت کم ہے لہذا کمیٹی اس کو منظور کرے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات ونشریات نے پیمرا ترمیمی بل 2023 کو متفقہ طور پر منظور کرلیا۔

اسٹیٹ بنک کی رپورٹس ہیں کہ ملک میں مہنگائی کم ہوگی. اسحاق ڈار

ٹی وی چینلز پر فحش مواد سے متعلق جماعت اسلامی کے مولانا عبدالاکبر چترالی توجہ دلاؤ نوٹس پر بولے میں اپنی بہنوں اور بیٹیوں کے ساتھ بیٹھ کر ٹی وی نہیں دیکھ سکتا کمیٹی ممبران نے مولانا عبدالاکبر چترالی سے کہا کہ آپ فحاشی کی تشریح کردیں، جس پر مولانا عبدا لاکبر چترالی نے واک آؤٹ کردیا، ان کے واک آؤٹ کے بعد اجلاس کی کاروائی ملتوی کردی گئی-

اجلاس میں کمیٹی کی ارکان نفیسہ شاہ، زیب جعفر، ناز بلوچ سمیت وفاقی سیکریٹری اطلاعات سہیل علی خان، چیئرمین پیمرا سلیم بیگ اور ڈی جی ریڈیو طاہر حسن نے شرکت کی۔

عمران خان کی آئین توڑنے کی روایت پرانی ہے. بلال اظہر کیانی

Leave a reply