مزید دیکھیں

مقبول

ٹرین ڈرائیور زندہ الحمدللہ،باغی ٹی وی نے فیملی ذرائع سے کنفرم ذرائع سے خبر شائع کی

قصور جعفرآباد ایکسپریس ٹرین حادثے میں ٹرین ڈرائیور رانا محمد...

یوکرین نے امریکی عارضی جنگ بندی کی تجویز قبول کر لی

سعودی عرب کی میزبانی میں امریکا اور یوکرین کے...

جعفر ایکسپریس حملہ، 104 مسافرباحفاظت باز یاب، 16دہشت گرد ہلاک

کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس پر حملے...

سائلین سے رشوت،اسلام آباد ہائیکورٹ کا تحقیقات کا حکم

اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سرفراز...

عدلیہ میں خواتین کی شمولیت ایک مثبت پیش رفت ہے،چیف جسٹس

پاکستان کے چیف جسٹس، جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا...

جعلی پوتین اور صدام حسین کی تصویر نے چکرا کر رکھ دیا

جعلی پوتین اور صدام حسین کی تصویر نے چکرا کر رکھ دیا

روسی صدر ولادی میر پوتین یوکرین جنگ کی وجہ سے پہلے ہی عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز ہیں۔ ان کی عراق کے سابق مصلوب صدر صدام حسین کے ساتھ گئے وقتوں کی ایک مبینہ تصویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔ تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پوتین کا ہم شکل ایک شخص صدام حسین کی میزبانی کررہا ہے۔ سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ یہ تصویر کئی برس پرانی ہے۔ یہ اس وقت کی ہے جب پوتین ماسکو کے اقتدار سے دور تھے۔ ایک عالمی ادارے کی خبر کے مطابق؛ بلیک اینڈ وائٹ تصویر میں ایک شخص کو روسی صدر کے طور پر پیش کیا گیا جب وہ ایک عام سے ملازم تھے۔ وہ سابق عراقی صدر صدام حسین کی سوویت یونین کے دورے کے دوران مہمان نوازی کا فریضہ انجام دے رہے ہیں۔ حالانکہ ایسا نہیں ہے.

اے ایف پی‘ 3 مارچ 1975

تاہم یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ صدام حسین کی خدمت کرنے والا شخص موجودہ روسی صدر پوتین ہے جو مکمل طور پر بے بنیاد خبر ہے۔ یہ تصویر خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ نے 3 مارچ 1975 کو پیرس کے میٹیگنن ہوٹل کے اندرلی تھی۔ اس میں صدام حسین کے علاوہ دوسری طرف اس وقت کے فرانسیسی وزیر اعظم یایک شیراک بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔ جب کہ تصویر میں پوتین کو بالکل بھی شامل نہیں کیا گیا تھا۔ اس تصویر کا پوتین کے ساتھ دور دورتک کوئی تعلق نہیں بلکہ یہ شخص اس ہوٹل کا ملازم تھا جس کی شکل پوتین سے ملتی تھی۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛ کپتان بابر اعظم کا جنم دن؛ 28 برس کا ہونے پر آئی سی سی کی مبارک باد
حکومت پاکستان آئی ایم ایف کے پروگرام کو مکمل کرنے کیلئے پرعزم. اسحاق ڈار
اعظم سواتی کیخلاف سائبر کرائم کا مقدمہ،جج نے بابر اعوان کو بیٹھنے کا حکم دے دیا

یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ تصویر پہلی بار 5 سال سے زیادہ عرصہ قبل پھیلائی گئی تھی، لیکن یہ گذشتہ گھنٹوں کے دوران سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس پر غلط تبصروں کے ساتھ دوبارہ نمودار ہوئی ہے۔ مرحوم عراقی صدر صدام حسین کو تقریباً 16 سال قبل 2003 میں ان کی حکومت کے خاتمے کے بعد پھانسی دے دی گئی تھی.

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
آن لائن ایڈیٹر، اسلام آباد Follow @MalikRamzanIsra