یہ داعش کے زیر انتظام شام یا عراق نہیں، بلکہ فرانس کی حالت زار ہے
![](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2020/06/farce.jpg)
یہ داعش کے زیر انتظام شام یا عراق نہیں، بلکہ فرانس کی حالت زار ہے۔
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق ، امریکی میں سیاہ فارم جارج فلائیڈکی ہلاکت کے بعد نسلی امتیاز پر مظاہرے نہ صرف امریکہ کی تمام ریاستوں میںپھیل چکے ہیں بلکہ یہ مظاہر ے یورپ کے کئی ملکوں میں بھی پھیل چکے ہیںِ اس سلسلے میں فرانس میں ان مظاہر وں نے ایک اور ہی رخ اختیار کر لیا ہے . وہاں بعض مقامی عیسائی مظاہرین داعش کا بھیس بدل کر لوٹ مار جاری رکھے ہوئے ہیں. جرائم پیشہ یہ لوگ ہتھیار اوراسلحہ سر عام لہرا رہے ہیں اور ساتھ اللہ اکبر کے نعرے بھی لگاتے ہیں.
یہ عراق یا شام نہیں بلکہ یورپ کا ملک فرانس pic.twitter.com/yYXW4vuEDH
— Baaghi TV باغی ٹی وی (@BaaghiTV) June 17, 2020
واضح رہے کہ امریکہ میں ایک اور سیاہ فام کی ہلاکت کے بعد نسل پرستی کے خلاف احتجاج میں شدت آگئی۔دوسری جانب نسل پرستی کے خلاف برطانیہ کے شہر لندن اور لیڈز میں بھی ہزاروں افراد نے مظاہرے کیے۔نیوزی لینڈ کے شہر ولنگٹن اور آکلینڈ میں بھی ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور مظاہرین نے نسل پرستی کے خلاف نعرے بازی کی۔ادھر فرانس کے صدر میکرون کا کہنا تھا کہ وہ متنازع عوامی شخصیات کے مجسمے ہٹانے یا تاریخ مٹانے کی کوشش نہیں کریں گے تفصیل کے مطابق امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس میںʼʼ بلیک لائیوز میٹرʼʼ کے تحت پر امن مارچ اور احتجاج کیاگیا جب کہ اسی طرح دیگر شہروں میں بھی مظاہرین نے سیاہ فاموں کے ساتھ ناروا سلوک کرنے پر آواز بلند کی۔دوسری جانب نسل پرستی کے خلاف برطانیہ کے شہر لندن اور لیڈز میں بھی ہزاروں افراد نے مظاہرے کیے۔نیوزی لینڈ کے شہر ولنگٹن اور آکلینڈ میں بھی ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے ۔ادھر فرانس کے صدر میکرون کا کہنا تھا کہ وہ متنازع عوامی شخصیات کے مجسمے ہٹانے یا تاریخ مٹانے کی کوشش نہیں کریں گے لیکن انہوں نے واضح کیاکہ فرانس میں نسل پرستی اور امتیازی سلوک کے معاملے پرکوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا بلکہ مساوات کے لیے نئے فیصلے کیے جائیں گے۔