فرشتہ قتل کیس، قاتلوں کو گرفتار کر کے چوک میں سزا دی جائے، سراج الحق
جماعت اسلامی کے امیر سینٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ فرشتہ قتل کیس میں قاتلوں کو گرفتار کر کے چوک میں ایسی سزا دی جائے تا کہ کل کوئی درندہ ایسا کرنے کا نہ سوچے ، اتنا بڑا واقعہ ہوا لیکن افسوس یہاں کوئی نہیں آیا، اسمبلی اراکین کو ،حکومتی نمائندوں کو یہاں ہونا چاہئے تھا.
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جماعت اسلامی کے امیر سینٹر سراج الحق نے اسلام آباد میں دس سالہ فرشتہ قتل کیس میں اس کے گھر کا دورہ کیا اورلواحقین سے ملاقات کی . سراج الحق نے کمسن فرشتہ کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ آج میں یہاں اس لئے آٰیا ہوں کہ پوری قوم کی طرف سے گل نبی سے معافی مانگنے آیا ہوں ،تعزیت کرنے آیا ہوں، انہوں نے کہا کہ انسا ن نے ترقی تو کی ہے لیکن ہمارے ہاں انسانیت مظلوم ہے. میں حکومت سے پوچھنا چاپتا ہوں کہ تمہارے دعوے کہاں ہیں کہ پولیس کو بہتر بنائیں گے. جس طرح بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو پوری پاکستانی قوم جاگ رہی تھی، ملک میں ایمرجنسی تھی، تمام ادارے حرکت میں تھے. ایک انسانیت کا قتل انسانیت کا قتل ہے اس پر مشنری کو حرکت میں آنا چاہئے، یہ ریاست پر حملہ ہے اور اسلام آباد کی عزت کا مسئلہ ہے. انہوں نے کہا کہ ہر گھر میں معصوم بچیاں ہیں، والدین خوف کا شکار ہو چکے ہیں کہ ان کے بچے بھی سکول جاتے ہیں. انہوں نے کہا کہ زینب کے واقعہ کے بعد دو ہزار واقعات ہو چکے ہیں مگر عزت کی وجہ سے کوئی بولتا نہیں، افسوس کی بات ہے کہ ایف آئی آر کے لئے بھی دھرنوں کی ضرورت ہوتی ہے،.والدین نے پوسٹمارٹم کا کہا تو اس پر بھی انتظامیہ نے دیر کی،انہوں نے کہا کہ یہ وزیرستان یا کراچی کا مسئلہ نہیں، چند قدم پر وزیر اعظم ہاوس ہے، ایوان صدر ہے، پوری حکومت موجود ہے، کاش ملک کے حکمران اس بچی کو اپنی بچی سمجھتے اور یہاں آ کر بیٹھتے، انہوں نے کہا کہ یہاں کراچی، لاہور، پشاور سے لوگ پہنچے ہیں لیکن اندھے گونگے بہرے حکمران نہیں پہنچے.