ایف آئی اے کے ’خصوصی سیل‘ نے کارروائیوں کا آغاز کردیا

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کمپلائنٹس یونٹ (خصوصی سیل) نے کارروائیوں کا آغاز کردیا ہےفنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے اپنی پہلی کارروائی میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے نامزد دہشت گرد احمد شاہ کے خلاف وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مقدمہ درج کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کمپلائنٹس یونٹ کی جانب سے احمد شاہ کی گرفتاری کے لیے مارے جانے والے چھاپے میں اس کے منشی میر واعظ کو حراست میں لیا گیا ہے۔

ملزم کی گرفتاری کے لیے منصفی روڈ کوئٹہ میں واقع ہمدرد پلازہ پہ چھاپہ مارا گیا تھا لیکن گرفتاری عمل میں نہیں آئی کیونکہ وہ دفتر میں موجود نہیں تھا۔

ایف اے ٹی ایف کی جانب سے عائد کردہ شرائط پر عمل درآمد کے لیے حکومت کی واضح ہدایات پر سرکاری مشینری پوری طرح متحرک ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں اس مقصد کے لیے ایف اے ٹی ایف سیل قائم کیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی جانب سے نامزد ملزم احمد شاہ پر دہشت گردوں کی مالی معاونت کا الزام ہے۔

ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق قائم کردہ خصوصی سیل ڈی جی ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انٹیلی جنس اورانویسٹی گیشن کے ماتحت قائم کیا گیا ہے۔ خصوصی سیل میں گریڈ 16 سے لے کر 19 تک کے چار مزید افسران کی تعیناتی کی گئی ہے۔

خصوصی سیل ایف اے ٹی ایف کے تحت تیار کردہ ’ایکشن پلان‘ پر مکمل عملدرآمد یقینی بنائے گا۔ اس ضمن میں خصوصی سیل کو ایف بی آر، کسٹمزاور فیلڈ فارمیشنز سمیت دیگر کسی بھی متعلقہ ڈائریکٹوریٹ سے ہر طرح کی مدد و تعاون حاصل رہے گا۔

ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو اکتوبر تک پیش کردہ تمام نکات پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے سال رواں کے ماہ جون میں آخری مہلت دی تھی۔
ایف اے ٹی ایف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کے تکنیکی بنیادوں پر کئے گئے اقدامات سے مطمئن ہیں کہ پاکستان اکتوبر2019 تک گرے لسٹ میں شامل رہے گا تاہم انہیں ایکشن پلان پرسختی سے عملدرآمد کرنا ہو گا۔
پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ سے بچنے کے لیے تین اہم ممالک جن میں چین، ترکی اور ملائشیاء شامل تھے، ان کا تعاون حاصل کیا تھا

Comments are closed.