فیٹف کی ٹیم پاکستان پہنچ گئی جو دو ستمبر تک پاکستان میں قیام کرے گی

0
71

فنانشل ايکشن ٹاسک فورس کی ٹیم پاکستان پہنچ گئی ہے جو دو ستمبر تک پاکستان میں قیام کرے گی۔

فنانشل ايکشن ٹاسک فورس کے ماہرین کی ٹیم پاکستان پہنچ گئی ہے۔ فیٹف کے ماہرین 2 ستمبر تک پاکستان میں قیام کریں گے۔ فنانشل ايکشن ٹاسک فورس کا وفد فیٹف ایکشن پلان پر عمل درآمد کا جائزہ لے گا، اور ان دورے کا مقصد منی لانڈرنگ،ٹیرر فنانسنگ کیخلاف اقدامات کی آن سائٹ تصدیق ہے۔

پاکستان فیٹف ایکشن پلان پر پہلے ہی عمل کر چکا ہے۔ اور فیٹف ٹیم دورے کے بعد پاکستان کے بارے میں رپورٹ پیش کرے گی۔

واضح‌ رہے کہ 17 جون کو اجلاس کے اختتام پر پریس کانفرنس کے دوران فیٹف کے سربراہ مارکس پلیئا نے کہا تھا کہ ’فیٹف نے پاکستان کے دورے کی سفارش کی ہے تاکہ دیکھا جائے کہ پاکستان کی اصلاحات اپنی جگہ پر موجود ہیں اور مستقبل کے لیے دیرپا ہیں۔

ان کے بقول: ’پاکستان کو گرے لسٹ سے تب نکالا جائے گا جب (فیٹف ٹیم کا) دورہ کامیاب ہو جائے گا۔‘ فیٹف جب بھی کسی ملک کو گرے لسٹ میں ڈالتا ہے اس کے بعد اس ملک کے ساتھ مل کر منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی فنڈنگ سے متعلق نظام میں اصلاحات کے لیے کام شروع کیا جاتا ہے۔

فیٹف ٹیم کے دورہ پاکستان کے حوالے سے فیٹف کے ترجمان نے انڈیپنڈنٹ کو بتایا تھا کہ: ’کسی بھی ملک کو فیٹف مانیٹرنگ سے نکلنے کے لیے ایکشن پلان کے تمام یا تقریباً تمام نکات پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔ جب فیٹف یہ تعین کر لیتا ہے کہ ایک ملک نے تمام اصلاحات کر لیں ہیں تو پھر اس ملک کا دورہ کیا جاتا ہے جس میں قانونی، ریگولیٹری اور آپریشنل اصلاحات کے نفاذ کی تصدیق کی جاتی ہے اور یہ بھی دیکھا جاتا ہے کہ کیا ان اصلاحات کے دیرپا عمل درآمد کے حوالے سے ضروری سیاسی عزم اور ادارہ جاتی صلاحیت موجود ہے یا نہیں۔ اگر دورے کا نتیجہ مثبت ہوتا ہے تو فیٹف اپنے اگلے اجلاس میں اس ملک کو گرے لسٹ سے نکال دے گا۔‘

Leave a reply