اسلام آباد :وزیراعظم نے پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نہ نکالنے کی وجوہات کاجائزہ لینے اور آئندہ کے لیے بہترین حکمت عملی طئے کرنے کے لیے دہشت گردی کے لیے مالی معاونت اور منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے بنائی گئی نیشنل ایگزیکٹو کمیٹی (این ای سی) میں پہلی مرتبہ ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم او) اور ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کی شمولیت کا فیصلہ کرلیا ہے۔
مصنوعی کیلشئیم ۔ خون کی شریانوں کے امراض کا خطرہ
معتبر ذرائع کے مطابق اسی سلسلے میں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں آج (29 اکتوبر) کو دونوں عسکری افسران کی این ای سی میں شمولیت سے متعلق فیصلہ کرلیا جائے گا وفاقی کابینہ فنانس ڈویژن کی پیش کردہ درخواست پر فیصلہ کرے گی اور یہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوگا کہ دو اعلیٰ عہدوں پر فائز فوجی افسران کو کسی قومی کمیٹی میں شامل کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ این ڈی سی قومی اور علاقائی تعاون پر مشتمل طویل المعیاد منصوبہ بندی کی منظوری دیتی ہے۔اس سے قبل رواں برس جون میں وزیراعظم عمران خان نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باوجوہ کو 13 رکنی نیشنل ڈیولپمنٹ کونسل (این ڈی سی) میں شامل کیا تھا۔آج کے اجلاس میں وفاقی کابنیہ کے ایجنڈے کے مطابق وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر کو بھی این ای سی میں شامل کرنے کا فیصلہ ہوگا۔
اسمٰعیل شاہ وفات پا گئے
این ای سی میں ڈی جی ایم او اور ڈی جی آئی ایس آئی کی این ای سی میں بطور جنرل کمیٹی (جی سی) رکن شمولیت اے ایم ایل ایکٹ 2010 کی شق 5 اور 5 اے کے تحت کی جائے گی۔واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں وزیراعظم نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی 27 شرائط پر عملدرآمد کے لیے نئی حکمت عملی کی منظوری دی تھی تاکہ پاکستان کو گرے لسٹ سے نکلا جا سکے۔نئی حکمت عملی کی منطوری کے پیش نظر ہی اعلیٰ عسکری حکام اور وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور کو این ای سی میں شامل کیا جانے کا امکان ہے۔