امریکا میں بیسویں صدی کے اوائل میں ماؤں کے عالمی دن کی کامیابی کے بعد والد کی عظمت کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے فادرز ڈے منانے کا سلسلہ شروع ہوا تاہم اس کو عالمی سطح پر مقبولیت 1966میں اس وقت ملنا شروع ہوئی جب امریکی صدر جانسن نے جون کے تیسرے اتوار کو ’’فاردز ڈے‘‘ قرار دیا ۔
سن 1972 میں اسے امریکی قومی تعطیل قرار دیا گیا جس کے بعد سے ہر سال جون کا تیسرا اتوار دنیا کے 58ممالک میں فادرز ڈے کے طور پر منایا جاتا ہے۔
پاکستان میں بھی فادر ڈےکو بھر پور ظریقے سے منایا جاتا ہے. اس دن والد کے ساتھ الفت ومحبت اور ان کی خدمت کے جذبے کو بڑھانے کے عزم کو بھی دہرایا جاتا ہے۔ فادرز ڈے کے موقع پر بچے اپنے والد کیلئے تحائف خریدتے ہیں، انہیں کارڈز بھی پیش کرتے ہیں اور اپنی محبت کا اظہار کرتے ہیں۔ پاکستان میں بھی فادر ڈے منانے کا رحجان بڑھتا جارہا ہے تاہم پاکستان میں زیادہ تر افراد نے فادر ڈے کے موقع پر سوشل میڈیا اور سماجی رابطوں کی ویب سائیٹس کے کا سہارا لیا. اور سوشل میڈیا کے ذریعے والد سے محبت کا اظہار اپنے اپنے طریقوں سے کیا.
درحقیقت باپ دنیا کی وہ عظیم ہستی ہے جو کہ اپنے بچوں کی پرورش کے لئے اپنی جان تک لڑا دیتا ہے۔ ہر باپ کا یہی خواب ہوتا ہے کہ وہ اپنے بچے کو اعلیٰ سے اعلیٰ معیار زندگی فراہم کرے تاکہ وہ معاشرے میں باعزت زندگی بسر کرسکے اور معاشرتی ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکے۔