سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی پوتی اور مرتضیٰ بھٹو کی صاحبزادی فاطمہ بھٹو پرانے پاکستان کی واپسی پر ناخوش کہتی ہیں پاکستان خراب تھا کوئی بھی نیک نیتی سے پُرانے پاکستان کی واپسی کا جشن نہیں منا سکتا۔

باغی ٹی وی : فاطمہ بھٹو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ میں ہمیشہ سے عمران خان کی سیاست کی ناقد رہی ہوں اور اکثر لکھا ہے کہ عمران خان اپنی موقع پرستی اور مصلحت پسندی سے پاکستان کے اداروں کو نقصان پہنچائیں گے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی شائع ہونے والی خبر بے بنیاد اور جھوٹ کا پلندہ ہے، آئی اس پی آر


فاطمہ بھٹو نے اپنی ٹوئٹ میں مزید لکھا کہ اس لیے میں یہ بات ان کی مدت یا مدت کے حوالے سے بالکل بھی احساس کے بغیر کہتی ہوں کہ "پرانا” پاکستان خراب تھا کوئی بھی نیک نیتی سے پُرانے پاکستان کی واپسی کا جشن نہیں منا سکتا۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو گئی جس کے بعد وہ ملک کے وزیراعظم نہیں رہے اور ساتھ ہی عدم اعتماد کے ذریعے ہٹائے جانے والے ملک کے پہلے وزیراعظم بن گئے۔

عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ویلکم بیک ٹو پرانا پاکستان‘۔

یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے 18 اگست 2018 کو وزارت عظمیٰ کے عہدے کا حلف اٹھایا تھا اور آج 10 اپریل کو اُن کے خلاف قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی، جس کے بعد اُن کی وزارت عظمیٰ کا عہد اپنے اختتام کو پہنچا۔

ہفتہ 18 اگست 2018 کو شروع ہونے والا اُن کا 1332 دنوں پر مشتمل عہد وزارت عظمیٰ اتوار 10 اپریل 2022 کو تمام ہوا۔ عمران خان کی وزارت عظمیٰ کا دور 3 سال 7 ماہ اور 24 دن پر مشتمل رہا ، جو مہینوں میں 43 ماہ اور 24 دن بنتا ہے۔

Shares: