مزید دیکھیں

مقبول

خواتین کو آگے لانا پوری قوم کے مفاد میں ہے،صدر مملکت

صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے یومِ خواتین کے...

سونے کی قیمت 306,000 روپے فی تولہ پر مستحکم

کاروباری ہفتے کے پہلے رو زملک بھر میں فی...

جعفر ایکسپریس پر حملہ ڈرائیور شہید، تین دہشتگرد جہنم واصل ،کئی مسافر زخمی

بلوچستان دشمن دہشتگردوں نے جعفر ایکسپریس پر بزدلانہ حملے...

ملک میں سری لنکا والی صورتحال نہ ہونیکی وجہ عمران خان کی مدبرانہ سیاست ہے: فوادچوہدری

لاہور:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ ملک میں سری لنکا والی صورتحال نہ ہونے کی وجہ تحریک انصاف اور عمران خان کی مدبرانہ سیاست ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پرانہوں نے ایک ویڈیو اپ لوڈ کی جس کے کیپشن پر فواد چودھری نے لکھا کہ سری لنکا کے عوام کیلئے ڈھیروں محبتیں اور دعائیں خدا مشکلیں آسان کرے۔

انہوں نے لکھا کہ اللہ پاکستان کو محفوظ رکھے آج یہ صورتحال یہاں نہیں تو واحد وجہ تحریک انصاف اور عمران خان کی ذمہ دارانہ اور مدبرانہ سیاست ہے، ہم ملک کو بحران سے نکالنے کی سیاست کر رہے ہیں خدا پاکستان کے لوگوں کا حامی و مددگار ہو!

سری لنکا کے عوام کیلئے ڈھیروں محبتیں اور دعائیں خدا مشکلیں آسان کرے، خدا پاکستان کو محفوظ رکھے آج یہ صورتحال یہاں نہیں تو واحد وجہ تحریک انصاف اور عمران خان کی ذمہ دارانہ اور مدبرانہ سیاست ہے، ہم ملک کو بحران سے نکالنے کی سیاست کر رہے ہیں خدا پاکستان کے لوگوں کا حامی و مددگار ہو!

 

یاد رہے کہ آج معاشی بحران سے تنگ سری لنکن عوام نے کرفیو کا توڑتے ہوئے صدارتی محل پر دھاوا بول دیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق معاشی بدحالی کا شکار سری لنکا کے شہریوں کا صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا، عوام نے فوج کی جانب سے عائد کرفیو کو توڑتے ہوئے صدارتی محل پر دھاوا بول دیا اور محل کے اندر داخل ہوگئے۔

صدارتی محل میں داخل ہونے سے قبل پولیس اور شہریوں کے درمیان شدید جھڑپیں بھی ہوئیں، پولیس نے مظاہرین کو متشر کرنے کیلئے واٹر کینن کا استعمال اور شیلنگ کی تاہم پولیس کو مظاہرین پر قابو پانے میں کامیابی حاصل نہ کرسکی۔Imageمیڈیا رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے صدارتی محل کے کمروں اور دفاتر کا کنٹرول سنبھال لیا ہے جبکہ صدر گوتابایا راجا پکسے کو فوج نے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

 

ادھر سری لنکا کے وزیر اعظم نے تازہ ترین صورتحال پر آج سیاسی جماعتوں کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔

 

 

واضح رہے کہ سری لنکا میں اس وقت اشیائے ضروریہ کی شدید قلت ہے، اور اس کی دو کروڑ 20 لاکھ آبادی رواں برس کے آغاز سے ہی مہنگائی اور بجلی کے طویل بلیک آؤٹ برداشت کر رہی ہے۔

 

 

مظاہرین کئی ماہ سے صدر گوتابایا راجا پکسے کے کولمبو دفتر کے باہر ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں تاکہ معاشی بدانتظامی کی وجہ سے ان پر استعفے کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے۔

 

 

یاد رہے کہ سری لنکا کے وزیر اعظم رانیل وکرما سنگھے نے پانچ جولائی کو پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک ”دیوالیہ ہو چکا ہے” اور اس کا یہ سنگین معاشی بحران کم سے کم آئندہ برس کے اواخر تک یونہی برقرار رہے گا۔