خوبصورت اور باصلاحیت اداکار فواد خان پہلی بار اگر کسی فلم میں نظر آئے تو وہ فلم تھی خدا کے لئے. فلم خدا کےلئے شعیب منصور نے ڈائریکٹ کی تھی. فواد خان کو اس فلم کے بعد نوٹس کیا گیا انہیں ڈراموں میں بھی کاسٹ کیا گیا. فواد خان نے اپنے حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ میں نے پہلی بار سال 2000 میں ایک سٹ کام کیا تھا، اس کے بعد کافی سال کام نہیں کیا. بلال لاشاری جو کہ میرے سکول کے زمانے کے دوست ہیں ان سے چونکہ میری دوستی ہے لہذا انہوں نے مجھے شعیب منصور سے ملوایا اور ملاقات اچھی رہی، اس کے بعد شعیب منصور نے مجھے فلم

میں کاسٹ کیا. فواد خان نے کہا کہ میں نے اپنے کیرئیر میں ابھی تک جتنا بھی کام کیا ہے اس میں سلیکٹیو رہا ہوں، سلیکٹیو رہنے کی وجہ یہ ہے کہ میں ایک وقت میں ایک ہی کام کرسکتا ہوں. فواد خان نے اس انٹرویو میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں مجھے پنجابی بولنی نہیں آتی فلم مولا جٹ کے لئے جو پنجابی بولی وہ شاید اب بھول بھی چکا ہوں گا. میں کراچی میں پیدا ہوا لاہور میں ، میری پرورش ہوئی، گھر میں بھی کبھی پنجابی نہیں بولی گئی لہذا مجھے بالکل ہی پنجابی بولنی نہیں آتی. یاد رہے کہ فواد خان کی فلم مولا جٹ 13 اکتوبر کو ریلیز پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک میں ریلیز ہونے جا رہی ہے

Shares: