فیس بُک نے سابق افغان صدر اشرف غنی کا اکاؤنٹ بند کر دیا

0
36
افغانستان کی حکومت کو کیسے قانونی حیثیت دی جا سکتی؟ اشرف غنی کا مشورہ

سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک نے سابق افغان صدر اشرف غنی اور ان کے چیف آف اسٹاف ڈاکٹر فضلی کے اکاؤنٹ بند کر دیئے اشرف غنی کے فیس بک پر اسٹیٹس غائب-

باغی ٹی وی : اشرف غنی نے کابل پر طالبان کے کنٹرول کے باعث ملک سے فرار ہونے کے بعد نامعلوم مقام سے فیس بک پر اپنے تصدیق شدہ اکاؤنٹ کے ذریعے پہلا بیان جاری کیا تھا۔

اشرف غنی نے فیس بک پر جاری پیغام میں کہا تھا کہ افغان طالبان نے دھمکی دی تھی کہ مجھے ہٹانے کیلئے کابل اور شہریوں پر حملہ کریں گے لیکن میں نے خونریزی کے سیلاب کو روکنے کیلئے ملک سے نکلنے کا فیصلہ کیا .طالبان نے تلوار اور بندوق کے زور پر فیصلہ جیت لیا ہے لیکن اب وہ اپنے ہم وطنوں کی عزت، جائیداد کی حفاظت کے ذمہ دار ہیں –

ملک سے فرار کے بعد بھارت میں افغان سفارتخانے کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤںٹ پر اہلکاروں…

فیس بک اس سے قبل اپنے تمام پلیٹ فارمز بشمول انسٹاگرام اور واٹس ایپ پر افغان طالبان سے متعلق مواد اور ان کی حمایت کرنے والوں پر پابندی لگانے کا اعلان کر چکا ہے۔

فیس بک نے ایک بیان میں کہا کہ ’امریکی قانون کے تحت طالبان ایک دہشتگرد تنظیم ہے اور ہم نے خطرناک تنظیموں کے بارے میں امریکی پالیسی کی روشنی میں طالبان کو خدمات کی فراہمی بند کر دی ہےفیس بک نے دری اور پشتو بولنے والے ماہرین کی ایک ٹیم بھی تشکیل دی ہے تاکہ پلیٹ فارم پر مسائل کی نشاندہی میں مدد ملے۔

طالبان کے واٹس ایپ اکاؤنٹس بلاک کرنے کا اعلان

واضح رہے کہ اس سے قبل فیس بک، ٹوئٹر اور یوٹیوب سمیت دیگر پلیٹ فارمز بھی سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اکاؤنٹس بند کرچکے ہیں ڈونلڈ ٹرمپ کے اکاؤنٹس امریکی پارلیمنٹ کیپیٹل ہل پر ہونے والے حملے کے بعد حملہ آوروں کی حمایت کرنے پر بند کیے گئے۔

فیس بک نے اپنے تمام پلیٹ فارمز پرافغان طالبان اور انکی حمایت سے متعلقہ تمام مواد…

Leave a reply