ایف بی آر کی جانب سے تعمیرات سے وابستہ کاروباری برادری کے لئے آسانیاں فراہم کرنا خوش آئند ہے، وزیر اعظم

0
37

ایف بی آر کی جانب سے تعمیرات سے وابستہ کاروباری برادری کے لئے آسانیاں فراہم کرنا خوش آئند ہے، وزیر اعظم

باغی ٹی وی : وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت نیشنل کوارڈینیشن کمیٹی برائے ہاؤسنگ، کنسٹرکشن اینڈ ڈویلپمنٹ کا ہفتہ وار اجلاس جس میں وزیرِ اطلاعات سینیٹر شبلی فراز، معاون خصوصی برائے بیرون ملک پاکستانی سید ذوالفقار عباس بخاری، متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹری صاحبان، چئیرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی، گورنر اسٹیٹ بنک، چئیرمین ایف بی آر و دیگر سینئر حکام شریک۔ چیف سیکرٹری صاحبان نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔
معروف کاروباری شخصیات عارف حبیب، عقیل کریم ڈھیڈی، محسن شیخانی اور حسن بخشی کی بھی اجلاس میں شرکت کی . اجلاس میں ایف بی آر کی جانب سے تعمیرات کے شعبے میں فراہم کی جانے والی سہولت کاری اور نئے اقدامات، صوبہ بلوچستان میں تعمیرات کے شعبے میں نئے منصوبے، وفاقی دارالحکومت بلیو ایریا میں پلاٹوں کی نیلامی اور دیگر اہم امور پر بریفنگ دی گئی.

ایف بی آر کی جانب سے تعمیرات کے شعبے میں فراہم کی جانے والی سہولت کاری اور نئے اقدامات کیے گئے .

چئیرمین ایف بی آر نے وزیرِ اعظم کو بتایا کہ ایف بی آر نے ٹیکس گزاروں کی سہولت کاری کے لئے تعمیراتی منصوبوں، ڈویلپرز اور بلڈرز کے لئے آن لائن ریجسٹریشن کا نظام متعارف کرایا ہے۔ جس سے تعمیرات کے شعبے میں ٹیکس دہندگان کو خاطر خواہ آسانی میسر آ ئے گی۔ اس اقدام کی میڈیا و دیگر ذرائع سے تشہیر کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ ایف بی آر کی جانب سے ویب نار کا بھی انعقاد کیا جا رہا ہے۔ چئیرمین ایف بھی آر نے بتایا کہ اس وقت تک چالیس منصوبے ریجسٹرڈ ہو چکے ہیں جب کہ 4812منصوبوں کی ریجسٹریشن پر کام جاری ہے۔
بلوچستان میں جاری تعمیراتی سرگرمیاں اور ہاؤسنگ منصوبہ جات
چیف سیکرٹری بلوچستان نے وزیر اعظم کو بتایا کہ وزیرِ اعظم کی ہدایات کی روشنی میں این او سیز و دیگر منظوریوں کے عمل کی مدت کو کم کر کے بیس دن کر دیا گیا ہے۔
کنٹریکٹرز اور پراپرٹی ڈویلپرز کے لئے سیلز ٹیکس کو کم کرکے رہائشی اسکیموں کے لئے ساٹھ روپے مربع گز جبکہ کمرشل کے لیے پچاس روپے مربع گز کر دیا گیا ہے۔
مختلف دیگر ٹیکسز کی شرح کو بھی کم کیا گیا ہے۔ ان میں اسٹام ڈیوٹی، سی وی ٹی، ٹرانسفر ٹیکس وغیرہ شامل ہیں
مختلف رہائشی منصوبوں کے بارے میں بتاتے ہوئے چیف سیکرٹری نے بتایا کہ اس وقت گوادر میں چودہ ہزار ایکٹر رقبے پر اناسی رہائشی منصوبے زیر غور ہیں۔ ایک سو چار منصوبوں کے لئے این او سیز کی منظوری دی جا چکی ہے۔
سرکاری ہاؤسنگ منصوبوں میں کچلاک ہاؤسنگ منصوبے میں 714یونٹس اور 600اپارٹمنٹس تعمیر کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ کوئٹہ، اورمارہ، پسنی اور گوادر میں رہائشی منصبوں کے لئے ایم او یوز پر دستخط ہو چکے ہیں اور سائٹس کی نشاندہی کی جا چکی ہے۔
چیف سیکرٹری بلوچستان نے نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کے تحت کم آمدنی والے افراد کے لئے رہائشی منصوبوں کے بارے میں بھی اجلاس کو بریف کیا۔

وفاقی دارالحکومت میں بیرون ملک پاکستانیوں کے لئے رہائشی سیکٹر اور بلیو ایریا میں واقع پلاٹس کی نیلامی
چئیرمین سی ڈی اے نے وفاقی دارالحکومت میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لئے رہائشی سیکٹر پارک انکلیو تھری اور ستمبر میں بلیو ایریا کے پلاٹس کے لئے ہونے والی نیلامی کے بارے میں وزیرِ اعظم کو بریف کیا۔ بلیو ایریا میں اضافی تعمیرات کے حوالے سے عائد ٹیکسوں میں خاطر خواہ کمی کرنے کی تجویز بھی وزیرِ اعظم کو پیش کی گئی

تعمیرات کے شعبے میں حکومتی اقدامات پر کاروباری برادری کا ردعمل
اجلاس میں شریک کاروباری برادری کے نمائندوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی دفعہ حکومت کی جانب سے تعمیرات کے شعبے میں اس قدر آسانیاں فراہم کی گئیں ہیں اور منظوریوں کا عمل نہ صرف آسان بلکہ تیز ہو رہا ہے۔ حکومت کے ان اقدامات کی وجہ سے نہ صرف سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے بلکہ معاشی سرگرمیوں میں تیزی آ رہی ہے۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر کی جانب سے تعمیرات سے وابستہ کاروباری برادری کے لئے آسانیاں فراہم کرنا خوش آئند ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ہفتہ وار ویب نار کے انعقاد کا اہتمام کیا جائے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ تعمیرات کے شعبے میں تمام مراحل کی آٹو میشن، ڈیجیٹلائزیشن اور نظام کو آسان بنانے پر بھرپور توجہ دی جائے حکومت بلوچستان کی جانب سے ٹیکسز کی شرح میں کمی لانے کے اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے چیف سیکرٹری بلوچستان کوہدایت کی کہ اس میں مزید کمی لانے اور ٹیکسوں کو دیگر صوبوں کی سطح پر لانے کے لئے اقدامات کیے جائیں تاکہ پورے ملک میں تعمیرات کے حوالے سے یکساں شرح ٹیکس کو یقینی بنایا جا سکے۔
وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ تمام تعمیراتی منصوبوں کی تکمیل مقررہ ٹائم لائنز میں یقینی بنائی جائے

Leave a reply