وفاق کا آئی جی کے حوالے سے سندھ حکومت کو 3نام بھیجنے کا فیصلہ،اب بھی اگر پی پی ناں مانی توکیا ہوگا،یہ بھی بتا دیا
اسلام آباد:وفاق کا آئی جی کے حوالے سے سندھ حکومت کو 3نام بھیجنے کا فیصلہ،اب بھی اگر پی پی ناں مانی توکیا ہوگا،یہ بھی بتا دیا۔اطلاعات کےمطابق آئی جی سندھ کے معاملے پر وفاق نے سندھ حکومت کو 3نام بھیجنے کا فیصلہ کر لیا۔
وزیراعظم عمران خان سے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ملاقات کی جس میں آئی جی سندھ کی تبدیلی کے معاملے پر تفصیلی بات چیت کی گئی اوروفاق نے آئی جی کے حوالے سے سندھ حکومت کو 3نام بھیجنے کا فیصلہ کر لیا۔
وزیراعظم عمران خان اور گورنر سندھ عمران اسماعیل کے درمیان ہونے والی ملاقات میں ایم کیو ایم کو منانے کی کوششیں بھی تیز کرنے پر اتفاق ہوا،اسی سلسلہ میں حکومت کی مذاکراتی کمیٹی اتوار کے روز ایم کیو ایم کے مرکز بہادر آباد جائے گی۔
واضح رہے کہ آئی جی سندھ کے لیے سندھ حکومت کی جانب سے وفاقی حکومت کو5 نام ارسال کئے گئے تھےجن میں غلام قادر تھیبو، ڈاکٹر کامران فضل، مشتاق مہر، ثناءاللہ عباسی اور انعام غنی کے نام شامل تھے۔
یاد رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا تھا جس میں آئی جی کلیم امام کو عہدے سے ہٹانے کا معاملہ زیربحث آیا تھا۔اجلاس میں سندھ کابینہ نےآئی جی سندھ کلیم امام کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری دے دی تھی جبکہ کابینہ نے نئے آئی جی سندھ کے لیے غلام قادر تھیبوکے نام پر اتفاق کر لیاتھا لیکن وفاقی حکومت نے سندھ حکومت کے اس فیصلے کے خلاف عدالت میں جانے کا اعلان کیا تھا۔کلیم امام نے گذشتہ برس ستمبر میں آئی جی سندھ کے عہدے کا چارج سنبھالا تھا۔ آئی جی سندھ کلیم امام کا پولیس میں 25 سال کا تجربہ ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈاکٹریٹ کی ڈگری رکھنے والے ڈاکٹر کلیم کو جون 2018 میں آئی جی پنجاب بھی بنایا گیا تھا۔اعلیٰ خدمات پر کلیم امام کو تمغہ امتیاز سمیت کئی اعزازات سے نوازا جا چکا ہے۔ کلیم امام ایس پی سبی، ایس پی نصیر آباد، ایس ایس پی کوئٹہ، ایس ایس پی راولپنڈی اور ایس ایس پی اسلام آباد بھی تعینات رہے۔