کراچی: سندھ کی دھرتی ایماندارافسرکاتقاضا کررہی ہے،وفاقی حکومت کا آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام کو نہ ہٹانے کا فیصلہ،اطلاعات کےمطابق وفاقی حکومت نے آئی جی سندھ کے معاملے پراختلافات سے بچنے اورصوبے میں امن امان کی صورت حال کوبہتر سے بہتر کرنے اوراس تسلسل کوقائم رکھنے کےلیے آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام کو نہ ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ابھی تک سندھ میں نئے آئی جی کی تعیناتی پر وفاق اور سندھ کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے، ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے آئی جی سندھ ڈاکٹر کلیم امام کو نہ ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ نئے آئی جی کی تعیناتی کو گورنر سندھ کی مشاورت سے مشروط کردیا گیا ہے۔
سندھ میں نئے آئی جی کی تعیناتی کے لیے سندھ حکومت کی جانب سے بھیجے گئے 5 ناموں پر وفاق نے اعتراض اٹھاتے ہوئے سندھ حکومت سے نئے ناموں کی فرمائش کی تھی تاہم سندھ حکومت بھی دیے گئے ناموں پر ڈٹ گئی اور نئے نام نہ دینے کا اعلان کردیا۔یہ بھی معلوم ہوا کہ سندھ میں پیپلزپارٹی کے علاوہ دیگرتمام سیاسی ،مذہبی جماعتیں اورکاروباری حلقے امام کلیم کو ہٹائے جانے کے سخت خلاف ہیں
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں آئی جی سندھ کے نام پر کابینہ نے وزیراعلیٰ سندھ اور گورنر کو مشاورت کے بعد نئے آئی جی سندھ کے نام دینے کی تجویز دی تھی۔ دوسری جانب حکومت کی اتحادی جماعتوں نے آئی جی سندھ کے معاملے پر وزیراعلیٰ کی گورنر سندھ سے مشاورت لازمی قرار دی