چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف مہم:ایف آئی سائبر کرائم نے دو صحافیوں کو طلب کر لیا

دونوں صحافیوں کو کل 23 فروری کو طلب کیا گیا ہے
0
116
FIA

اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سائبر کرائم نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف چلائی جانے والی مہم پر صحافی اسد طور اور عمران ریاض کو طلب کرلیا۔

باغی ٹی وی : ایف آئی اے سائبر کرائم رپورٹنگ سینٹر کی طرف سے صحافی اسد طور اور عمران ریاض کو نوٹسز جاری کیے گئے ہیں، دونوں صحافیوں کو کل 23 فروری کو طلب کیا گیا ہے، وٹسز کے مطابق صحافی اسد طور اور عمران ریاض کو چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف چلائی جانے والی سوشل میڈیا مہم سے متعلق بیان کیلئے طلب کیا گیا ہےصحافی عمران ریاض کو ایف آئی اے سائبر کرائم رپورٹنگ سنٹر گلبرگ لاہور جبکہ اسد طور کو ایف آئی اے سائبر کرائم رپورٹنگ سنٹر اسلام آباد میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

آپ نے جس فیصلے کا حوالہ دیا اس میں حتمی فیصلہ ہو چکا ہے،ڈی سی …

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کمپنیاں پروپیگنڈے کی روک تھام کے اقدامات کریں۔مرتضیٰ سولنگی
دوسری جانب نگراں وزیرِ اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کا کہنا ہے کہ حکومت سوشل میڈیا پر غیرقانونی سرگرمیوں پر سخت کارروائی کرے گی، اظہار رائے کی آزادی قانون کے دائرے میں ہے، سوشل میڈیا پر کچھ لوگ عوام کو اُکسا رہے ہیں، کسی کو امن و امان خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کمپنیاں پروپیگنڈے کی روک تھام کے اقدامات کریں۔

واضح رہے کہ نگران حکومت نےسوشل میڈیا پر منفی پراپیگنڈہ مہم چلانے والوں کے خلاف ایکشن لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی کابینہ نےالیکشن کمیشن اور سرکاری افسران کےخلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے والوں کیخلاف 5 رکنی جے آئی ٹی تشکیل دینے کی منظوری دیدی ہےکابینہ نے یہ جے آئی ٹی امتناع الیکٹرانک جرائم ایکٹ 2016کی سیکشن 30کے تحت تشکیل دینے کی منظوری دی ہے۔

اڈیالہ جیل انتظامیہ کا بشری بی بی کو جیل منتقل کرنے سے انکار

نو ٹیفیکیشن کے مطابق جے آئی ٹی کے کنوینر ا یڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے ہوں گے، انٹیلی جنس بیورو ‘ آئی ایس آئی اور پی ٹی اے کا ایک ایک نمائندہ جے آئی ٹی میں شامل ہوگا جو گر یڈ بیس سے کم عہدے کا افسر نہیں ہو گانادرا کا ایک افسر ممبر ہوگا جو گریڈ انیس سے کم عہدے کا افسر نہیں ہوگا،جے آئی ٹی کسی اور ممبر کو بھی شامل ( Opt) کرسکتی ہے۔

چیف جسٹس کیخلاف سوشل میڈیا پر دھمکی آمیز مہم چلانے والا شخص گرفتار

جے آئی ٹی کی ٹی او آر ( Terms of Reference) کا تعین کر دیاگیا ہے۔ تین رکنی ٹی او آر کے تحت جے آئی ٹی سوشل میڈیا پر چلائی گئی بد نیتی پر مبنی مہم کی تحقیقات کرے گی جس کا مقصد2024کے الیکشن کے تناظر میں سول سرونٹس کے امیج کو مجروح کرناتھا۔جے آئی ٹی ملزموں کی نشا ندہی کرکے قابل اطلاق قوانین کے تحت استغاثہ کی کا روائی کرے گی۔

Leave a reply