ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد،صحافی خالدجمیل کے خلاف سوشل میڈیا پر بغاوت پر اکسانے کا کیس کی سماعت ہوئی،

سول جج شبیر بھٹی نے ایف آئی اے کو چالان جمع کروانے کی ہدایت کردی ،عدالت نے 11 نومبر تک ایف آئی اے کو چالان جمع کروانے کی ہدایت کردی ،صحافی خالدجمیل ضمانت بعد از گرفتاری پر رہائی پر ہیں

گزشتہ سماعت پر اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے صحافی خالد جمیل کی 50 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض درخواست ضمانت منظور کی تھی، عدالت کی جانب سے ضمانت کے احکامات جاری ہونے کے بعد خالد جمیل کو اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا تھا،

عدالت پیشی کے موقع پر صحافی خالد جمیل کا کہنا تھا کہ آئین کی بحالی قانونی کی بالادستی کیلے کھڑے رہیں گے ،میری پہلی اور آخری محبت میرا وطن ہے

واضح رہے کہ خالد جمیل کو  ایف آئی اے نے گرفتار کیا تھا،صحافی خالد جمیل کیخلاف ایف آئی آر میں سوشل میڈیا سے متعلق قانون پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ یعنی ’پیکا 2016‘ کی ترمیم شدہ دفعہ 20 بھی شامل ہے جو سوشل میڈیا پر غلط اور فیک خبریں پھیلانے سے متعلق ہے یہ ناقابل ضمانت جرم قرار دیا گیا ہے جس پر زیادہ سے زیادہ 5 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے

سوشل میڈیا پر جعلی آئی ڈیز کے ذریعے لڑکی بن کر لوگوں کو پھنسانے والا گرفتار

بیوی، ساس اورسالی کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کے الزام میں گرفتارملزم نے کی ضمانت کی درخواست دائر

سپریم کورٹ کا سوشل میڈیا اور یوٹیوب پر قابل اعتراض مواد کا نوٹس،ہمارے خاندانوں کو نہیں بخشا جاتا،جسٹس قاضی امین

‏ سوشل میڈیا پر وزیر اعظم کے خلاف غصے کا اظہار کرنے پر بزرگ شہری گرفتار

سکھر کے سینئر صحافی جان محمد مہر کو گولیاں مار دی گئی ہیں،

جان محمد مہر کے قاتلوں کی عدم گرفتاری پر صحافیوں کا احتجاجی مظاہرہ

جان محمد مہر کے قتل کے خلاف17 اگست کو ملک گیر احتجاج کا اعلان

Shares: