جعلی پائلٹ لائسنس اسکینڈل، ایف آئی اے نے پائلٹ سمیت سی اے اے کےافسران پر بڑا اقدام اٹھا لیا
جعلی پائلٹ لائسنس اسکینڈل، ایف آئی اے نے پائلٹ سمیت سی اے اے کےافسران پر بڑا اقدام کر لیا
باغی ٹی و ی : ایف آئی اے جعلی لائسنس کیس کی تحقیقات مکمل کر لی . ایف آئی اے نے جعلی پائلٹ لائسنس کی تحقیقات مکمل کر کے تین مقدمات درج کرلئے، 40 پائلٹ، 8 سرکاری افسران اور ایک پرائیویٹ شخص نامزد ہیں۔
مقدمات کا اندراج ڈپٹی ڈائریکٹر سول ایوی ایشن کی درخواست پر کیا گیا۔ مقدمات جعلی لائسنس کے امتحانات کے باعث درج ہوئے، مقدمات میں لائسنس برانچ، پائلٹس اور دیگر کا ذکر کیا گیا ہے۔ کچھ پائلٹس کا وقت تب کا ہے جب وہ فلائٹس پر تھے۔
سینئر صحافی ، انوسٹی گیٹو رپورٹر اور اینکر مبشر لقمان نے گذشتہ سال پی آئی اے کی فلائٹ 320 حادثے کے بعد پی آئی اے کے پائلٹوں اور سی اے اے کے عہدیداروں کے نام پیش کیے تھے . ایف آئی اے نے مبشر لقمان کی تحقیقاتی رپورٹ کو بھی شامل تفتیش کیا تھا .
اور یہ ملزمان ایف آئی اے کی تحقیقات میں بھی شامل تھے . جن بارے مبشر لقمان نے میڈیا کو اپنی خصوصی رپورٹ میں بتایا تھا
گرفتارافرادمیں قام مقام ایڈیشنل ڈائریکٹر لائسنسنگ ، سینئرجوائنٹ ڈائریکٹرلائسنسنگ برانچ فیصل منصور اور سینئرجوائنٹ ڈائریکٹرلائسنسنگ برانچ آصف الحق شامل ہیں۔
ایڈیشنل ڈائریکٹرلائسنسنگ محمدمحمودحسین ، سینئرسپرنٹنڈنٹ ایچ آرلائسنسنگ عبدالرئیس سمیت دیگر بھی گرفتار ہونیوالوں میں شامل ہیں۔
لائسنس برانچ اور پائلٹ کے ریکارڈ کو تحویل میں لے لیا گیا۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق پائلٹس نے جعلی امتحان کے ذریعے جعلی لائسنس حاصل کیا۔
ڈائریکٹر ایف آئی اے منیر شیخ نے بتایا کہ ایف آئی اے میں مبینہ جعلی لائسنسز کے اجرا کی تحقیقات کا آغاز سی اے اے کے مراسلے پر کیا گیا تھا، مشتبہ لائسنسز کے حامل 141 پائلٹس میں سے 102 کا تعلق پی آئی اے سے تھا ، ابتدائی محکمانہ تحقیقات میں ان پائلٹس میں سے 28 کے لائسنس معطل جبکہ 7 کے منسوخ کیے گئے ہیں۔
پی آئی اے طیارے کے کراچی میں شہری آبادی پر گرنے کے بعد مشتبہ لائسنسز کا اسکینڈل منظرعام پر آیا تھا ۔ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل رؤف شیخ نے کہا کہ سول ایوی ایشن لائسنس برانچ کے افسران اور ایک پائلٹ کو گرفتار کرلیا گیا ہے جن میں پائلٹ ثقلین علی، ایڈیشنل ڈائریکٹر لائسنسنگ محمود حسین، سینئر سپریٹںڈنٹ ایچ آر عبدالرئیس، ایڈیشنل ڈائریکٹر لائسنسنگ سی اے اے خالد محمود، سینئر جوائنٹ ڈائریکٹر فیصل منظور، سینئر جوائنٹ ڈائریکٹر آصف الحق شامل ہیں۔