افغانستان کی دن بہ دن بدلتی صورتحال کے ساتھ ساتھ پاکستان کے مشترکہ دُشمن پاکستان میں وہی پراکسیز کو تیز کرنے کی کوشش میں ہیں جو آج سے چند سال پہلے مسلط کر کے اور مُنہ کی کھا چُکا ہے اب دوبارہ ایک بار پھر سے افغانستان میں شکست خُوردہ ہو کر کسی مکار لومڑی اور بُزدل دُشمن کی طرح اپنے تمامتر وسائل استعمال کرتے ہُوے پاکستان میں انتشار کی فضاء پیدا کرنےکے لئے ففتھ جنریشن وار کے ساتھ پراکسی وارمسلط کرنےجا رہا ہے بھارت اور امریکہ کے ساتھ اسرائیل میں یہ تہہ ہُوا ہےکے پاکستان کو چین کے ساتھ دوستی کی سزا ضرور ملنی چاہئےکیوں کے اب پاکستان اپنے اندرونی اور بیرونی فیصلوں میں خُود کو آزاد کر رہا ہے۔
اور یہ دُشمن کو پسند نہیں آرہا کے پاکستان نے بھارت کو نازی سوچ سے ملا کر دنیا میں ذلیل کر کہ رکھ دیا ہے انٹرنیشنل لیول پر دنیا کو اپنے ساتھ ملایا ہے یہ بات ہضم نہیں ہو رہی کے بھارت سے کشمیر پر 370 اے لگوا کر پاکستان کو بھڑکانے میں ناکام رہے تو بھارت، امریکہ، اسرائیل ڈائریکٹ پاکستان سے لڑائی یا پاکستان پر حملہ کی گُنجائش نہیں رہی ۔
اب جیسا کے ماضی میں پاکستان کی مسلح افواج نے دنیا کی سب سے خوفناک پراکسی وار لڑی ہے بلکہ اُن میں فتح حاصل کی ہے ، الحمدُللہ ۔
دُشمن نے پاکستان میں باقی دنیا کی طرح سیدھا حملہ نہیں کیا جیسا کہ افغانستان پر، عراق، لیبیا ، شام یا اور ممالک میں سیدھا آکر اٹیک کیا لیکن پاکستان پر کوئی بھی حملہ نہیں کر سکا کیونکہ ہم نیوکلیئر پاور ہیں بہادر افواج بھی ہے اور لڑنے کی قابلیت بھی ہےاور شائدیہ خطرہ بھی ہو کے کہیں پاکستان ایٹمی حملہ ہی نہ کردے کہ عالمی جنگ شُروع ہو جائے اور پوری دنیا ہی تباہ ہو جائے۔
اِسی لئے دُشمن کے پاس آسان حل یہی تھا کے ففتھ جنریشن وار کے ساتھ پراکسی وار لڑی جائے اور ساتھ جھوٹا پروپیگنڈہ جاری رکھا جائے ۔
پچھلے 20 سالوں میں دیکھا جائے توپاکستان میں دنیا کی سب سے خطرناک پراکسی وار لڑی گئی، میرے پاکستان میں ایک وقت ایسا بھی تھا جب ایک ماہ میں 40، 40 بم دھماکے ہوتے تھے پاکستان میں تب سے اب2021 تک 70 ہزار سے زائدپاکستانی شہید ہوے جن میں فوج کے جوان، پولیس، لاانفورسمنٹ ایجنسیز کے اہلکار، اور عام شہری شامل ہیں اور وہ لوگ بھی جو گُمراہ ہوے دُشمن کی باتوں میں آکر ریاست کے خلاف لڑتے ہوے مارے گئےیہ اُسی پراکسی وار کا حصہ بنے جو اب پھر دوبارہ تیز نظر آرہی ہے جیسا کے بلوچستان میں بی ایل اے، اور پی ٹی ایم، ایم کیو ایم، جسقم جئے سندھ والے، اِن سب کو "را” سی آئی اے، اسرائیل فنڈز دیتے تھے ۔
اِ س کا ثبوت ساری دنیا کے سامنے کُلبھوشن یادیو ہے، ہیلری کلنٹن کا انٹرویو سامنے ہے کہ ہم نے یہ سب کیا پاکستان میں، اور کچھ عرصہ پہلے بھارتی ریٹائرڈ میجر گوروآریا ٹی وی پر بیٹھ کر خُود بتا رہا تھا کے ہم نے بلوچستان میں کیا کِیا اور کیا کریں گے یہ بات وہ کُھل کراکثر کرتا رہا ہے۔
اور اب بھی یہ معملہ چل رہا ہے بلکہ اب زور پکڑ رہا ہے کیوں کے سی پیک نزدیک آگیا ہے پاکستان مستحکم ہو رہا ہے تو دُشمن نہیں چاہتا کے پاکستان میں سکون ہو پاکستان ترقی کرے۔جیسا کے پہلے سوشل میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا پاکستان کے بارے میں خبریں دیا کرتا تھا اب بھی دے رہا ہے جیسے کراچی اسٹاک ایکسچینج پر حملہ کی خبر بھارت میں بیٹھا بی بی سی کا نمائندہ دے رہا تھا کُچھ الگ انداز میں ، اور چند ماہ پہلے ایک بار پھر لال مسجد کی خبریں لگا رہا تھا جیسا پہلے لال مسجد پر خبریں دیا کرتا تھا اب پھر یہ ہمارے دینی حلکوں کو اُبھارنے کیلئے پُرانی خبریں نئے انداز میں چھاپ رہا ہے کیوں ؟
کبھی فرقہ وارانہ فساد کی کوشش کی جاتی ہے تو کبھی دہشت گردی کی کسی تنظیم سے پاکستان کو جوڑنے کی ناکام کوشش ہوتی ہے یہی تو ہے ففتھ جنریشن وار فیئرجس سے ریاست کی عوام کے ساتھ ساتھ عالمی معاشی منڈی میں پاکستان کی غلط اندازمنظر کشی کی جائے ، بدنام کیا جائے اور فیٹف جیسے اِدارے کو بنا کر صرف اپنے مقاصد حاصل کرنےکے لئے استعمال کیا جائے ۔
ہمیں ہوشیار رہنا ہو گا اور اپنے اردگرد کے لوگوں کو بھٹکنے سے بچانا ہوگا اور اِن شاءاللہ ہم اب اِس پراکسی وار کو اچھے سے سمجھ چُکے ہیں ، ہم ففتھ جنریشن وار فیئر سوشل میڈیا پر لڑنے کے ساتھ ساتھ اب ہم ٹرینڈ بھی ہو گئے ہیں کے یہ ففتھ جنریشن وار کیا بلاہے اور یہ شعور ہمیں ہمارے محسِن لیفٹیننٹ جنرل آصف غفور صاحب نے اچھے سے سکھا دیا تھا جب وہ ایک مشکل وقت میں پاکستان کے لئے پاک فوج کےشعوبہِ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے عہدے پر فائز تھے وہ وقت یقیناً پاکستان کے لئے بہت کٹھن اور مشکل وقت تھا تب لیفٹیننٹ جنرل آصف غفور صاحب نے ہی پاکستان کی بکھرتی ہُوئی غفلت میں ڈُوبتی ہُوئی نوجوان نسل کو اُن کا مقصد یاد کروایا تھا اور اِس نہ نظر آنے والی جنگ کو کاؤنٹر کرتے ہُوےلیڈ کرتے ہُوے رہنمائی کرتے ہوےبھرپور طریقےسے سوشل میڈیا پر ایک مضبوط عصاب کی مالک پاکستانی نوجوانوں کو دُشمن کے مقابل لا کھڑا کیا اور ہم ایک مُٹھی کی طرح متحدہو گئے، اور ہیں اور ہمیشہ متحد رہیں گےاِن شاء اللہ۔ اللہ پاک ہمارا اور ہمارے پیارے پاکستان کا حامی و ناصر ہو آمین
پاکستان پائندہ آباد