لندن :برطانیہ میں مالی بحران:67 ارب ڈالرسے زائد مالیت کے پاونڈزغائب،لوگ نوٹوں کی تلاش میں ٹکریں مارنے لگے،اطلاعات کے مطابق برطانیہ میں کئی دہائیوں کرنسی کا استعمال کم سے کم ہوتے دیکھا جارہا ہے ، دوسری طرف67.4 ارب ڈالرز مالیت کے برطانوی پاونڈز کے نوٹ غائب ہیں اورلوگ نوٹ حاصل کرنے کے لیے ٹکریں ماررہے ہیں
اس بات کا انکشاف امریکی معاشی ماہرین نے جمعہ کے روز کیا اورکہا کہ زیادہ سے زیادہ 50 ارب ڈالر (67.4 بلین امریکی ڈالر) نوٹ لاپتہ ہیں ،دوسری طرف اس امریکی ادارے نے بینک آف انگلینڈ سے تحقیقات کرنے کی اپیل کی ہے۔
ہاؤس آف کامنز پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کی سربراہی کرنے والی ، ہاؤس آف کامنز پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے چیئر مین ، میگ ہیلیئرکہتے ہیں کہ آخراتنی بڑی رقم کہیں توہوگی لیکن بینک آف انگلینڈ کو نہیں معلوم ہے کہ وہ کہاں ہے –
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ کہیں مشکل وقت کے لیے حکومت کی مدد کےلیے تو یہ نقدی چھپا کر تو نہیں رکھی ؟اوراگر رکھی ہےتو پھربتانے میں کیاحرج ہے
بینک آف انگلینڈ کا اس کی وضاحت نہ کرنا اورخاموشی اختیارکرنا بامعنی ہے ، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ بینک کو پتہ ہے کہ یہ کرنسی کہاں گئی ،ادھر ایک ترجمان نے مزید کہا کہ مرکزی بینک نوٹوں کی عوامی مانگ کو پورا کرتا رہے گا۔
دوسری طرف امریکی ادارے نے تجزیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈیجیٹل ادائیگیوں کے بڑھتے ہوئے استعمال کے باوجود عالمی مالیاتی بحران کے بعد بیشتر جدید ترین معیشتوں میں نقد رقم یعنی نوٹ جسے کرنسی کہا جاتا ہے کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے
بینک آف انگلینڈ کی چیف کیشیئر سارہ جان نے اکتوبر میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سامنے گواہی دیتے ہوئے کہا ،بینک یہ اس لیے کررہاہے کہ معاشی صورت حال کوسنھبالا دے سکے ، انہوں نے مزید کہا کہ 2008 کے بحران کے بعد سے مالیاتی اداروں کی مضبوطی کی فکروں نے بھی اس میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
یہ بھی کہا جارہا ہے کہ برطانوی اس لیے بھی کرنسی نوٹوں کواپنے گھروں مین چپھا چھپا کررکھ رہے ہیں تاکہ وہ کرونا وبا کی وجہ سے پیدا ہونے والے بحران کے دنوں میں اس کرنسی سے بھرپورفائدہ اٹھا سکیں
قومی آڈٹ آفس (این اے او) کی ستمبر کی ایک رپورٹ کے مطابق جولائی میں برطانیہ میں گردش کے دوران نوٹوں کی تعداد 4.4 بلین ریکارڈ کی اونچائی تک پہنچ گئی تھی ، اس کی کل مالیت 76.5 ارب ڈالر (103 بلین ڈالر) ہے ،
امریکی ادارے نے خبردارکیا ہے کہ اگرواقعی برطانوی پاونڈ کوغائب کیا جارہا ہے تو اس سے یہ مطلب اخذ کیا جاسکتا ہے کہ بہت جلد برطانیہ ایک معاشی بحران سے دوچارہوسکتا ہے ، اس بحران کے کیا منفی اثرات ہوسکتے ہیں اس پرابھی مکمل پشین گوئی تونہیں کی جاسکتی تاہم یہ ضرور کہا جاسکتا ہے کہ برطانوی اس وقت سخت خوف میں مبتلا ہیں اوروہ یہ سمجھ رہے ہیں کہ اگلے آنے والے دن ہفتے ،مہینے برطانیہ کے لیے انتہائی خطرناک ہوسکتے ہیں اس لیے لوگوں نے اس قحط اوربحران میں اپنے آپ کوبچانے کے لیے نوٹوں کوغائب کرنا شروع کردیا ہے