فردوس عاشق اعوان کے خلاف ایک بار پھر توہین عدالت کی درخواست دائر

0
37

فردوس عاشق اعوان کے خلاف ایک بار پھر توہین عدالت کی درخواست دائر
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سنگین غداری کیس میں پرویز مشرف کیخلاف فیصلے کے بعد پریس کانفرنس کرنیوالوں کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے، درخواست وزیراعظم عمران خان کی مشیر برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم،اٹارنی جنرل ودیگرکیخلاف دائر کی گئی ۔

سپریم کورٹ میں دائردرخواست میں موقف اختیارکیاگیا کہ توہین عدالت کے مرتکب افرادعوامی عہدوں پرفائزہیں،پریس کانفرنس میں عدالت کا تمسخر اڑایاگیااورفاضل جج کی تضحیک ،نفرت انگیزبیان دیا،کسی بھی شخص کوفیصلے کی بنیاد پرتضحیک کرنے کااختیارنہیں،متعلقہ افرادنے فیصلہ دینے والے جج اورعدلیہ کی آزادی پرحملہ کیا۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت تمام افرادکیخلاف آرٹیکل 204 اورتوہین عدالت کی کارروائی کرے اوران افراد کو عوامی عہدوں کیلئے نااہل قراردیاجائے۔

سابق صدرپرویزمشرف کیخلاف خصوصی عدالت کا فیصلہ کالعدم قراردینے کیلئے فل بینچ تشکیل دے دیا گیا، چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نے فل بینچ تشکیل دیا جسٹس مظاہرعلی اکبرنقوی فل بینچ کی سربراہی کریں گے  فل بینچ میں جسٹس امیربھٹی اورجسٹس چودھری مسعود جہانگیرشامل ہیں.

خصوصی عدالت کا فیصلہ، پرویز مشرف نے چپ کا روزہ توڑ دیا، بڑا اعلان کرتے ہوئے کیا کہا؟

پرویزمشرف بارے عدالتی فیصلہ جلد بازی کا مظاہرہ، ایسا کس نے کہا؟

وقت کا تقاضا ہے ملک پر رحم کریں، فواد چودھری نے ایسا کیوں کہا؟

پرویزمشرف فیصلہ، پیپلز پارٹی کے قمر زمان کائرہ نے ردعمل دے دیا

پرویزمشرف فیصلہ، سراج الحق بھی میدان میں آ گئے، بڑا مطالبہ کر دیا

فل بینچ سنگین غداری کیس میں خصوصی عدالت کے قیام کیخلاف سماعت کرے گا سابق صدر پرویزمشرف نے خصوصی عدالت کے قیام کوچیلنج کررکھا ہے.

درخواست گزار نے کہا کہ پرویز مشرف کیخلاف غداری کے استغاثہ کی سماعت کرنیوالی خصوصی عدالت کی تشکیل غیر آئینی ہے،پرویز مشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ چلانے کے لئے وفاقی کابینہ سے منظوری نہیں لی گئی،سابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنی صوابدید پر خصوصی عدالت قائم کی، خصوصی عدالت کے پراسیکیوٹر کی تعیناتی سمیت کوئی عمل قانون کے مطابق نہیں کیا گیا،

لاہور ہائی کورٹ میں  سابق صدر کی جانب سے درخواست دائر کی گئی تھی ،‏درخواست میں حکومت،وزارت قانون،ایف آئی اے اور خصوصی  عدالت کے رجسٹرارکوفریق بنایا گیا ہے، درخواست گزار پرویز مشرف نے درخواست میں کہا کہ خصوصی عدالت  نے 19نومبرکوموقف سنے بغیرغداری کیس کافیصلہ محفوظ کیا،بیماری کی وجہ سےبیرون ملک مقیم ہوں،

درخواست میں پرویز مشرف نے استدعا کی کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے مطابق کیس کودوبارہ سماعت کے لئےشروع کیا جائے ،

 

Leave a reply