آسٹریلیا کے جنگلات میں لگی آگ کی شدت ، مسلمانوں کی نمازاستسقا اداکرنے سے کم ہوگئی

0
113

سڈنی :آسٹریلیا کے جنگلات میں لگی آگ کی شدت ، مسلمانوں کی نمازاستسقا اداکرنے سے کم ہوگئی ،اطلاعات کےمطابق گزشتہ روز کچھ مسلمانوں نے نماز استسقاء ادا کی تھی جس کے بعد آج بارش ہوئی ہے اور آگ کی شدت میں کمی دیکھنے میں آئی تھی۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ اس بارش سے آگ کی شدت میں کمی ضرور آئی ہے لیکن ابھی اور بارش کی ضرورت ہے، دوسری طرف مسلمان آسٹریلوی باشندوں کے ساتھ مل کراس مشکل وقت میں تمام ترامورمیں تعاون کررہےہیں جس کی وجہ سے اس معاشرے میں مسلمانوں کے حوالے سے نرم گوشہ رکھا جاتا ہے

ادھر آسٹریلیا کے وزیراعظم اسکاٹ موریسن نے کہا تھا کہ وہ جنگلانی آگ سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لیے ہر ممکن طریقہ اپنائیں گے۔ اس سے قبل ایڈیلیڈ کے بونیتھن پارک میں عیسائیوں اور مسلمانوں کی بڑی تعداد آسٹریلیا کے جنگلات میں لگی آگ کی شدت میں کمی کے لئے دعا کرنے کے لئے جمع ہوئے تھے۔

انہوں نے بحالی کے لیے پہلے سے مختص رقم میں اضافی تقریباً ڈیڑھ بلین امریکی ڈالر مختص کرنے کا بھی اعلان کیا تھا۔ انہوں نے واضح کیا کہ مزید رقوم درکار ہوئیں تو وہ بھی فراہم کی جائیں گی۔

آسٹریلوی جنگلاتی آگ سے اب تک دو درجن انسانی جانیں ضائع ہوئی ہیں جبکہ تقریباً 2 ہزار مکانات اور لاکھوں ایکڑ رقبہ جل کر راکھ ہو چکا ہے۔آج ہونے والی ہلکی بارش اور درجہ حرارت گرنے سے مختلف علاقوں میں آگ بجھانے والے فائر فائٹرز اور رضاکاروں کو راحت ملی ہے مگر کئی علاقوں میں آگ بدستور لگی ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں آسٹریلیا کے جنگلات میں لگی والی آگ بے قابو ہوگئی ہے اوراب تک اِن جنگلات میں رہنے والے کروڑوں جانور ہلاک ہوچکے ہیں۔آسٹریلیا میں آگ اور دھوئیں کے باعث اب تک اموات کی تعداد 24 ہوگئی جبکہ لاکھوں ایکڑ اراضی جل کر خاک ہوچکی ہے۔

آسٹریلیا میں 500 سے زائد فائر فائٹرز مسلسل آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں تاہم گرم موسم کے باعث آگ مزید پھیلتی جارہی ہے جبکہ آسٹریلوی وزیراعظم اسکاٹ موریسن نے بھی 3 ہزار فوجیوں کو مدد کے لیے طلب کیا ہے۔

Leave a reply