بالے : یورپ کے دیگر ملکوںکی طرح جرمنی میںبھی شرپسندی اور فتنہ پروری بڑھنے لگی ہے ، اطلاعات کےمطابق مشرقی جرمن شہر ہالے میں ہونے والی فائرنگ میں کم از کم دو افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ فائرنگ کے مقام کے نزدیک یہودیوں کی عبادت گاہ بھی واقع ہے۔ ایک مشتبہ حملہ آور کو حراست میں لینے کا بتایا گیا ہے۔
اب سعودی خواتین سرحدوں کی حفاظت کریں گی ، محمد بن سلمان کا انوکھا فیصلہ
ابتدائی اندازوں کے مطابق فائرنگ کے اس واقعے میں ایک سے زائد افراد شامل ہو سکتے ہیں۔ یہ بتایا گیا ہے کہ فائرنگ کرنے والے ایک گاڑی میں سوار تھے۔ وفاقی جرمن صوبے سیکسنی انہالٹ میں ایک سڑک پر فائرنگ کا یہ واقعہ بدھ نو اکتوبر کی دوپہر پیش آیا۔ https://youtu.be/sLGBcXIPthU
آزادی نہیں فسادی مارچ ،توڑ پھوڑ کے منصوبے ، ریاست کے خلاف شرارت ہے ، شوکت یوسفزئی
یہ امر اہم ہے کہ یہ فائرنگ ہالے شہر کے علاقے پاؤلوس فیئرٹل میں کی گئی اور قریب ہی یہودی عبادت گاہ بھی واقع ہے۔ اس کے علاوہ فائرنگ ایسے موقع پر ہوئی ہے جب مقامی یہودی آبادی اپنا انتہائی مذہبی مقدس تہوار یوم کِپر منانے میں مصروف تھی۔ بعض متضاد رپورٹوں کے مطابق اس فائرنگ کے بعد یہودیوں کے ایک مقامی قبرستان میں دھماکے کی آواز بھی سنی گئی۔
اقوام متحدہ بھی کنگال، پیسےمک گئے ،سیکرٹری جنرل نے پردہ چاک کردیا
تازہ اطلاعات کے مطابق پولیس نے بتایا ہے کہ موقع سے فرار ہو جانے والے ملزمان میں سے ایک کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ جس شخص کو حراست میں لیا گیا ہے، اُس نے جنگی مشن میں شامل ہونے والے انداز کی فوجی طرز کی وردی پہن رکھی ہے۔