اسلام آباد : پاکستان میں مون سون کی بارشوں کا بہت بڑے پیمانے پر برسنے کی وجہ سے پاکستان میں سیلاب کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے، یہ سسٹم 24 جولائی کی شام بالائی علاقوں سے ٹکرانے کا امکان ہے۔
پاکستان میں بارشوں اور سیلاب سے متعلق باخبر رکھنے والے ادارے فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن نے نیا الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مون سون کے نئے سسٹم کے نتیجے میں 25 سے 27 جولائی کے درمیان بڑے دریاؤں میں کہیں اونچے اور کہیں انتہائی اونچے درجے کا سیلاب آنے کا خدشہ ہے، برساتی نالوں میں طغیانی آ سکتی ہے جبکہ نشیبی علاقے زیرِ آب آ سکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستان میں یہ سسٹم 24 جولائی کی شام بڑے دریاؤں پر بھی اثر انداز ہو گا، جس کے بعد ان دریاؤں میں 25 سے 27 جولائی کے درمیان اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق منگلا کے بالائی حصے پر اونچے سے انتہائی اونچے درجے کا سیلاب آنے کا امکان ہے، ان علاقوں میں انتہائی غیر معمولی صورت حال کا سامنا ہو سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کا کہنا ہے کہ دریائے چناب میں مرالہ اور زیریں علاقوں میں اونچے سے انتہائی اونچے درجے کا سیلاب آ سکتا ہے۔
دریائے سندھ میں بھی تربیلا کے مقام پر درمیانے اور اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ منڈلانے لگا ہے، دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر درمیانے اور اونچے درجے کے سیلاب کا امکان ہے۔
فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کا مزید کہنا ہے کہ برساتی نالوں میں بھی پانی کی سطح اونچے درجے سے تجاوز کر سکتی ہے، برساتی نالے بین، بسنتر، کیتھر، ڈیک، پلکھو، ایک اور بھمبھر میں طغیانی کا خطرہ ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان میں موسم کی بدلتی ہوئی صورت حال اور بارشوں اور دریاوں کے پانی سے سیلاب کے خطرے کی وجہ سے فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن نے تمام متعلقہ اداروں سے کہا ہے کہ وہ سیلابی صورت حال سے باخبر رہیں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
۔