رحیم یارخان ( )پنجاب میں فلورملزکے خلاف انتظامیہ کی کاروائیوں اورملتان میں پولیس گردی کے خلاف صوبہ بھر کی فلورملز نے آج سے ہڑتال کرنے کا اعلان کردیا ،جب تک حکومت اپنی پالیسی اوررویہ درست نہیں کرتی کوئی فلورمل نہیں چلے گی, ان خیالات کا اظہارچیئرمین پاکستان فلورملزایسوسی ایشن پنجاب عبدالرﺅف مختار اورایگزیکٹیوممبر چوہدری عثمان محمودنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ جب سے گندم کا سیزن شروع ہوا ہے,پنجاب حکومت نے فلورملز کے ساتھ عجیب رویہ اختیار کر رکھا ہے جس کی وجہ سے فلورملز انڈسٹری کو شدید نقصان پہنچا ہے اورآج یہ صورتحال ہے کہ جس کا
دل چاہتا ہے وہ فلورملزمیں چھاپہ مارنے چل پڑتا ہے ،چوہدری عبدالرﺅف
مختار نے کہا کہ پنجاب حکومت نے گندم سیزن کے آغازمیں وعدہ کیا تھا کہ
فلورملز 72گھنٹے کا سٹاک مین ٹین رکھیں حکومتی ٹارگٹ پوراہوتے ہی انہیں
گندم خریداری کی اجازت دے دی جائے گی اب جبکہ حکومتی ٹارگٹ بھی پوراہوچکا
ہے کھلی مارکیٹ میں گندم 16سو سے 18سو تک فروخت ہو رہی ہے اورفلورملز کے
پاس ملز چلانے کے لئے گند م نہیں ہے اگر کسی فلورملز میں 400بوری گندم
بھی پڑی ہے تو حکومتی بابو چھاپہ مارکرقبضہ میں لے لیتے ہیں جس کا کھلا
ثبوت گزشتہ روز ملتا ن میں سامنے آیا جب فلورمل میں 400بوری کی موجودگی
پر ناصر ف چھاپہ مارا گیا بلکہ پولیس گردی کی انتہاکر دی گئی جس پر پنجاب
بھر کی فلورملز کے پاس اب اورکوئی چارہ نہیں کہ وہ اپنا کاروباربند کر
دیں ،عبدالرﺅف مختار نے کہا کہ کھلی مارکیٹ سے 18سوروپے فی من گندم خرید
کر 700روپے میں آٹا فراہم کرنا ممکن نہیں اب ہماری ملز اس وقت چلیں گی جب
پنجاب حکومت اپنے رویے اورپالیسی کو درست کرے گی انہوں نے مزید کہا کہ
پنجاب حکومت کی نااہلی کی وجہ سے فلورملز بند ہونے سے اگر صوبے میں آٹے
کا بحران پیدا ہوا تو اس کی تمام تر ذمہ دار بزدارانتطامیہ ہو گی آخر میں
عبدالرﺅف مختار نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آٹا بحران سے بچنے
اورفلورملز انڈسٹری کو تباہی سے بچانے کے لئے فوری طور پر فلورملز پر
چھاپوں کا سلسلہ بند کرنے کے ساتھ ساتھ ملتان میں پولیس گردی کے ذمہ
داروں کو سزادینے اورفلورملز کو گندم کی خریداری کی اجازت کا فیصلہ کرے ۔

Shares: