اسلام آباد :خدا کے لیےعمران خان کوہٹا کرمجھےکرسی پربٹھادیں:مولانا فضل الرحمن نے منتیں شروع کردیں ،اطلاعات کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے صدر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی جگہ پربیٹھنے کا کبھی تصور بھی نہیں کرسکتا، بطور سیاسی کارکن کہہ سکتا ہوں کہ وزیراعظم عمران خان کو ہٹا کر مجھے وزیراعظم کے منصب پر بٹھا دیں مجھ سے سیاست سے باہر نہیں رہا جاسکتا

اس خواہش کے بعد مولانا نے پی ڈی ایم کی ٹوٹ پھوٹ کوسہارا دیتے ہوئے کہاکہ پی ڈی ایم رہنماؤں کے بیانات پر کہاجاتا ہے کہ پی ڈی ایم ٹوٹ گئی ہے، جبکہ یہ خواب کبھی ان کا شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا، ہم اعتماد کے ساتھ ایک دوسرے کے ساتھ وابستہ ہیں۔خارجہ پالیسی اس وقت کی حکومت کمانڈ کرتی ہے، اس ایسی نااہل حکومت کے حوالے ہوچکے ہیں،

مولانا فضل الرحمن اپنی گفتگو اسلام اباد سے شروع کرتے ہوئے وائٹ ہاوس تک پہنچا دی اورکہا کہ جوبائیڈن اس بات کو سمجھتا ہے کہ ڈیموکریٹس ہیں، وہ پاکستان کی حکومت کو جمہوری حکومت تسلیم نہیں کررہا ، ان کو کرنی بھی نہیں چاہیے،

پاکستان میں الیکشن کے ذریعے حکومت آئے اور عوامی نمائندہ حکومت بن کربات کرتی ہے، جب دنیا سمجھتی ہے یہ حکومت عوام کی نمائندہ نہیں ہے، پھر تنہائی کا شکار ہوجاتے ہیں، بیت المقدس میں امریکا نے سفارتخانہ کھولنے کی بات کی، وہ ٹرمپ کا غیرج جمہوری فیصلہ ہے، اس کو متنازع علاقہ تسلیم کریں اور سفارتخانہ واپس کردینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو اپنے لوگوں پر اعتماد نہیں ہے، ان کو پتا ہے کہ یہ ہمارے لوگ نہیں ہیں۔ایک سوال ”شیخ رشید کہتے ہیں مولانا فضل الرحمان کے ساتھ ہاتھ ہوگیا ہے،“ کے جواب میں کہا کہ شیخ رشید کے ساتھ ساری زندگی ہاتھ ہوتا رہا ہے، شیخ رشید اب ہاتھ کا عادی ہوگیا ہے۔ نیب احتساب کا ادارہ نہیں ہے، پنڈی اور اسلام کی طرف لانگ مارچ کا فیصلہ پی ڈی ایم کرے گی ،

اسٹیبلشمنٹ سے ہماری جنگ نہیں، ہماری شکایت اور گلے شکوے ہیں ، اس وقت قوم پر جو بھی مصیبت مسلط ہے، وہ خود کو ذمہ دار تسلیم کریں، اپنی گفتگو کے آخرمیں انہوں نے پھر اس خواہش کا اظہارکیا کہ خدا کے لیے پاکستانی وزیراعظم کو کرسی سے اٹھا کرمجھے بٹھا دیں‌ اب مجھ سے زیادہ دیربے فائدہ نہیں رہا جاسکتا

Shares: