مشہور امریکی اقتصادی جریدے فوربز نے مختلف شعبہ جات میں ’30 انڈر 30‘ کی عمر میں نمایاں خدمات سر انجام دینے والے افراد کی مختلف خطوں کی یورپی فہرست جاری کردی جس میں 2 پاکستانی نژاد لڑکیوں سمیت متعدد مسلمان لڑکیاں اور لڑکے بھی شامل ہیں۔
باغی ٹی وی : فوربز کی یورپی فہرست میں کھیل، میڈیا مارکیٹنگ، شوبز، سوشل امپیکٹ اور گیمز سمیت دیگر شعبوں کی فہرست جاری کی گئی ہے۔
فوربز کی جانب سے جاری کردہ ہر فہرست میں 30 افراد کو شامل کیا گیا ہے جن کی عمریں 30 سال یا اس سے کم ہیں اور انہوں نے انتہائی مختصر مدت میں نمایاں نام کمایا۔
یورپی فہرست میں شامل ہونے والے زیادہ تر مسلمان افراد غیر یورپی ہیں اور ان کا تعلق مشرق وسطیٰ کے مختلف ممالک سمیت ایشیائی ملک بھارت، پاکستان ،مصر ملائیشیا ،لبنان اور بنگلہ دیش سے بھی ہے ساتھ ہی مذکورہ فہرست میں 2 پاکستانی نژاد لڑکیاں بھی شامل ہیں۔
’فوربز 30 انڈر 30‘ کی یورپی فہرست میں پاکستانی نژاد شیف زہرا خان بھی شامل ہیں، جو لندن میں اپنا کیفے چلاتی ہیں۔
فوربز کی فہرست میں زہرا خان کو ’ریٹیل ای کامرس‘ کی کیٹیگری میں شامل کیا گیا ہے اور انہیں لندن میں اپنا کیفے کامیابی سے چلانے کی وجہ سے فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
فوربز کی جانب سے شائع کردہ ان کے پروفائل کے مطابق زہرا خان دو بچوں کی ماں بھی ہیں اور انہوں نے اپنے کیفے کو چلانے کے لیے تمام خواتین ملازمین رکھی ہوئی ہیں۔
فوٹو بشکریہ فوربز :زہرا خان
زہرا خان کے کیفے پر 30 خواتین کل وقتی ملازمت کرتی ہیں اور ان کے کیفے پر نہ صرف روایتی کھانے دستیاب ہوتے ہیں بلکہ ان کے کیفے پر مختلف خطوں کے کھانے بھی دستیاب ہوتے ہیں۔
فوربز کی جانب سے ایک اور پاکستانی نژاد لڑکی آمنہ اختر کو بھی ’سوشل امپیکٹ‘ کی فہرست میں شامل کیا گیا ہےآمنہ اختر کو ’گرل ڈریمر‘ نامی ادارہ کھولنے اور اس میں ہر نسل، رنگ اور مذہب کی خواتین کو تربیت اور کام کے مواقع فراہم کرنے کی وجہ سے فہرست کا حصہ بنایا گیا۔
فوٹو بشکریہ فوربز:آمنہ اختر
آمنہ اختر کی کمپنی میں اس وقت 1200 کے قریب خواتین اور مرد حضرات کام کر رہے ہیں تاہم ان کی کمپنی کا خاص مقصد خواتین کو خودمختار بنانا ہےآمنہ اختر پاکستانی نژاد والدین کے ہاں برطانیہ میں ہی پیدا ہوئیں اور انہوں نے وہی پر تعلیم حاصل کرنے کے بعد خواتین کی خودمختاری کے لیے کام کیا۔