مزید دیکھیں

مقبول

فارن فنڈنگ کیس: پی ٹی آئی مرکزی قیادت کے نام ای سی ایل میں ڈالے جانےکا امکان

ممنوعہ فنڈنگ کے معاملے پر پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالے جانے کا امکان ہے۔

پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) سربراہی اجلاس ختم ہوگیا جس میں الیکشن کمیشن کے پاکستان تحریک انصاف کے ممنوعہ فنڈنگ کیس کے فیصلے پر مشاورت کی گئی۔ وفاقی وزیر قانون نے اجلاس کے شرکاء کو الیکشن کمیشن کے فیصلے پر بریفنگ دی۔

اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے نے عمران خان کے جھوٹوں کو بے نقاب کیا جب کہ پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت نے جلد بازی میں نہیں سمجھداری کے ساتھ اس معاملے پر آگے بڑھنا ہے،بعد ازاں حکومت نے الیکشن کمیشن فیصلے پر قانونی ٹیم بنانے کا فیصلہ کیا ہے ، وزیر قانون کی سربراہی میں قانون ٹیم فیصلے پر سفارشات مرتب کرے گی ، فارق ایچ نائیک، کامران مرتضی بھی قانونی ٹیم کا حصہ ہوں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کے نام ای سی ایل میں ڈالے جانےکا امکان ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کے معاملے کو مثال بنایا جائے گا اور اس حوالے سے وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔پی ڈی ایم نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کابینہ اجلاس میں پیش کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی کابینہ میں بحث کے بعد قانونی کاروائی کا فیصلہ کیا جائے گا ۔

دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی وزراء کو الیکشن کمیشن فیصلے کی بنیاد پر پی ٹی آئی کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے پی ڈی ایم اجلاس میں سیاسی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔سیاسی کمیٹی خورشید شاہ ، سردار ایاز صادق، خواجہ آصف اور دیگر رہنماؤں پر مشتمل ہے ، سیاسی کمیٹی الیکشن کمیشن فیصلے پر اپنی سفارشات مرتب کرے گی۔

خیال رہےکہ الیکشن کمیشن نے 8 سال بعد پاکستان تحریک انصاف کی ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنادیا ہے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق پی ٹی آئی نے ممنوعہ فنڈنگ لی، ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہونے پر پی ٹی آئی کو شوکاز نوٹس بھی جاری کر دیا گیا ہے، فیصلے میں کہا گیا ہےکہ کیوں نہ ان کے ممنوعہ فنڈز ضبط کیے جائیں، الیکشن کمیشن دفتر قانون کے مطابق باقی کارروائی بھی شروع کرے۔