تل ابیب :دفترخارجہ نے پاکستان کےکسی بھی وفدکے دورہ اسرائیل کی تردیدکی ہے۔ایک بیان میں ترجمان دفترخارجہ نےکہا ہےکہ پاکستان کےکسی وفدکے دورہ اسرائیل کا تصور واضح مسترد کرتے ہیں، زیربحث دورےکا اہتمام غیر ملکی این جی او نے کیا تھا جو پاکستان میں مقیم نہیں۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہےکہ مسئلہ فلسطین پرپاکستان کامؤقف واضح اور غیر مبہم ہے، پاکستان فلسطینی عوام کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کی مستقل حمایت کرتا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہےکہ خطے میں دیرپا امن کے لیے آزاد، قابل عمل فلسطینی ریاست کا قیام ناگزیر ہے، ہماری پالیسی میں ایسی کوئی تبدیلی نہیں آئی جس پرمکمل قومی اتفاق رائےہو۔

خیال رہےکہ اسرائیل کے صدر اسحاق ہرزوگ نے عالمی اقتصادی فورم میں بات چیت کرتے ہوئے بتایا تھا کہ گزشتہ ہفتے ان سے دو وفود نے ملاقات کی جن میں امریکا میں مقیم دو پاکستانی بھی شامل تھے۔اسرائیلی صدر کا کہنا تھا کہ پاکستانی وفد سے ان کی ملاقات بے حد خوش آئند رہی۔
اسرائیلی صدر اسحاق ہرزوگ نے پاکستانی وفد سے ملاقات کرنے کی تصدیق کر دی۔تفصیلات کے مطابق عالمی اقتصادی فورم میں بات چیت کرتے ہوئے اسرائیل کے صدر اسحاق ہرزوگ نے تصدیق کی ہے کہ دو ہفتے قبل جنوبی ایشیا سے ایک وفد نے ہماری سرزمین پر مجھ سے ملاقات کی تھی، وفد میں 2 پاکستان نژاد امریکی شہری بھی شامل تھے تاہم انہوں نے وفد میں شامل افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی۔
اسرائیلی صدر نے کہا کہ پاکستانی وفد سے ان کی ملاقات بے حد خوش آئند رہی اور مجھے خوشگوار حیرت بھی ہوئی کیوں کہ اس سے قبل کبھی پاکستانی وفد سے اسرائیل میں ملاقات نہیں ہوئی تھی۔ ملاقات میں شامل پاکستانی شہری مستقل طور پر امریکا میں مقیم ہیں لیکن انھیں پاکستانی ہونے پر فخر ہے۔
اسرائیلی صدر نے پاکستانی وفد سے ملاقات کی تصدیق کردی،
اسرائیلی صدر کا کہنا تھا کہ وہ اس بات پر بہت خوش تھے کہ پاکستان کی طرف سے دوستی کا ہاتھ بڑھایا جارہا ہے#ISPR #Pleasure #Israel #Arab #ImranKhan #Pakistan #Latest #AbsolutelyNot pic.twitter.com/rEUj5HwShY
— M@A@Tahir (@PakFirst_) May 29, 2022
اس سے قبل پاکستانی نژاد امریکی شہری انیلا احمد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اسرائیلی صدر کے ساتھ ملاقات کی تصویر شیئر کی تھی۔ جس میں وہ اپنے والد قطب الدین احمد کی تحریک پاکستان اور قائد اعظم پر لکھی گئی کتاب اسرائیلی صدر کو پیش کر رہی ہیں۔
خیال رہے کہ پاکستانی اور امریکی شہریوں پر مشتمل ایک وفد نے حال ہی میں اسرائیل کا 7 روزہ دورہ کیا تاہم پاکستان کی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ انہیں اس بارے میں کوئی معلومات نہیں۔ اس دورے کا انتظام امریکی مسلم اینڈ ملٹی فیتھ ویمنز امپاورمنٹ کونسل کی پاکستانی نژاد امریکی خواتین رہنماؤں نے ’شراکا‘ کے ساتھ مل کر کیا جو عربوں اور اسرائیلیوں کے درمیان امن کو فروغ دیتی ہے اور اس وفد میں پاکستانی، بنگالی، امریکی اور ملائیشیا سے اراکین شامل ہیں۔








