الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی مبینہ فارن فنڈنگ کیس کی سماعت ہوئی
پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے ،درخواست گزار اکبر ایس بابر قانونی ٹیم کے ہمراہ الیکشن کمیشن پیش ہوئے پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور نے دلائل دیئے اور کہا کہ امریکی قانون کا اطلاق پاکستان پر نہیں ہو سکتا صرف ملٹی نیشنل کمپنیاں ممنوعہ فنڈنگ میں آتی ہیں،امریکہ سے کوئی بھی ممنوعہ فنڈنگ نہیں آئی ہے، اسکروٹنی کمیٹی نے پی ٹی آئی اور اکبر ایس بابر دونوں کے دستاویزات مسترد کیے اسکروٹنی کمیٹی نے میرے دستاویزات مسترد کرنے کی وجوہات نہیں بتائیں کمیٹی ہمارے دستاویزات مسترد نہیں کر سکتی،اسکروٹنی کمیٹی میں فارنزک کس نے کیا ؟ ایکسپرٹ درکار ہوتا ہے، اسکروٹنی کمیٹی نے فارنزک رپورٹ نہیں دی یہ آڈیٹر کی رپورٹ ہے،دبئی میں ووٹن کرکٹ کلب کمپنی ، برسٹل کمپنی ملٹی نیشنل نہیں ہیں ،
ممبر الیکشن کمیشن نے استفسار کیا کہ فارن لوکل کمپنی بھی فنڈ دے سکتی ہے ؟انور منصور خان نے کہا کہ ووٹن کمپنی کے مالک نے بیان دیا کہ کمپنی فرد واحد کی ملکیت ہے ملٹی نیشنل نہیں ، صرف پاکستانی افراد سے فنڈز اکھٹے کیے گئے،غیر پاکستانیوں سے فنڈ اکھٹے نہیں کیے، مالک اس وقت گرفتار ہیں ووٹن کمپنی چیریٹی اکھٹا کرنے کی کمپنی نہیں رقم غیر قانونی اکاونٹ سے نہیں بلکہ باقاعدہ بینک کے ذریعے آئے ہیں،
اکبر ایس بابر کے وکیل نے بیان پر تصدیق شدہ نہ ہونے پر اعتراض کیا،جس پر انور منصور نے کہا کہ کمپنی مالک کا بیان حلفی نہیں ، یہ چیک کر لوں گاکہ تصدیق شدہ ہے کہ نہیں،ایک اورکمپنی کے مالک نے پیسے بھیجے اور کہا ہے یہ میرا ذاتی کنٹری بیوشن ہے ،یہ بدینتی میں نہیں آتا ،فنڈ چھپا کر دینا تھا تو بینک کے ذریعے کیوں دیتے،
الیکشن کمیشن میں پیشی کے بعد اکبر ایس بابر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں ہم ضرور کامیاب ہوں گے کل پی ٹی آئی کے ممبران اپنے اکاؤنٹ کی تفصیلات جمع کروائیں گے اگر کوئی فارن فنڈنگ ہوئی ہے تو اس کےذمہ دار تمام کمپنیاں ہیں آج ثابت ہوا ہے کہ فارن فنڈنگ ہوئی ہے،ہمیں پاکستان کی معیشت کو سنبھالنے کی ضرورت ہے، عمران خان سپریم کورٹ، الیکشن کمیشن اور اسٹیبلشمنٹ پر دباؤ ڈالیں گے،انتشار کی سیاست پاکستان کو تباہ کر دے گی،
اکبر ایس بابر کا مزید کہنا تھا کہ آئین میں ایک ترمیم کر دیں جس کے مطابق اسلامی جمہوریہ پاکستان کا آئین پاکستان کے ہر شخص پر لاگو ہو گا ، تاہم عمران خان اسے مبرا ہو گا
ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس نومبر 2014 سے الیکشن کمیشن میں زیر سماعت ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ ایک ماہ میں فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنایا جائے تا ہم پی ٹی آئی دوبارہ عدالت پہنچی گئی اور اس فیصلے کو چیلنج کر دیا جس پر عدالت نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو معطل کر دیا، اور پی ٹی آئی کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے ریلیف ملا
اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی کے پیچھے کرپشن اور فارن فنڈنگ کیس کا خوف ہے،آصف زرداری
صدر مملکت نے وزیراعظم کو خط کا "جواب” دے دیا
فارن فنڈنگ کیس،باہر سے پیسہ آیا ہے لیکن وہ ممنوعہ ذرائع سے نہیں آیا،پی ٹی آئی وکیل
فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ 30 روزمیں کرنے کا حکم اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج
فارن فنڈنگ کیس، فیصلہ 30 روز میں کرنے کے فیصلے کیخلاف اپیل سماعت کیلئے مقرر
فارن فنڈنگ کیس میں بھی عمران خان کو اب سازش نظر آ گئی، اکبر ایس بابر
عمران خان اگلے سال الیکشن کا انتظار کریں،وفاقی وزیر اطلاعات
فارن فنڈنگ کیس،اسکروٹنی کمیٹی رپورٹ میں معلومات قابل تصدیق نہیں ،وکیل