کراچی :”مجھےمعاف کردو“ ایم کیوایم کا پرچم جلانے والے نوجوان نے معافی مانگ لی ،اطلاعات کے مطابق گزشتہ رات حیدرآباد میں پی ٹی آئی کی احتجاجی ریلی کے دوران سیاسی جماعت ایم کیوایم کے جھنڈے کو آگ لگانے کے واقعہ نے شہرمیں کشیدگی پیدا کردی تھی اور دونوں جماعتوں کے کارکنان کی طرف سے ایک دوسرے کے خلاف بہت سخت پراپیگنڈہ کیا جارہاتھا کہ اسی اثنامیں ایک نوجوان نے بیچ میںآکربچ بچاو کروا دیا ،
حیدرمیں ایم کیوایم کے پارٹی پرچم کوآگ لگائی گئی جس کے باعث ایم کیوایم کے کارکنان بھی مشتعل ہوئے اور رد عمل کراچی میں دیکھنے کو ملا، ایم کیوایم کارکنان نے پی ٹی آئی کے کورنگی پر واقع مقامی دفتر میں آگ لگا کر بدلہ لیا ۔
حیدرآباد سے شروع ہونے والا معاملہ کشیدگی اختیار کر گیا اور دنوں سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کے درمیان کراچی میں بھی ٹکراﺅ دیکھنے کو ملا ، پی ٹی آئی کے کارکنان کی جانب سے ایم کیوایم کے دفتر پر عمران خان کے حق میں نعرے دیواروں پر درج کر دیئے گئے ۔
اس سب صورتحال کے پیش نظر حیدرآباد میں ایم کیوایم کے جھنڈے کو آگ لگانے والے نوجوان نے حالات کی نوعیت کا احساس کرتے ہوئے ویڈیو پیغام جاری کیا ہے اور ساتھ ہی ایم کیوایم کے تمام کارکنان اور قوم سے اپنے عمل پر معافی مانگی ہے ۔
ویڈیو پیغام میں نوجوان لڑکے کا کہناتھا کہ ”میں غلام غوث ہوں،، میری ویڈیو آپ دیکھ رہے ہوں گے ، میں سوشل میڈیا کی زینت بنا ہواہوں ، کل دس اپریل بروز اتوار حیدرآباد میں حیدر چوک پر پی ٹی آئی کی طرف احتجاجی ریلی میں ایم کیوایم کا جھنڈا نذرآتش کیا گیا جو کہ میرے ہاتھوں ہوا، یہ نہیں ہونا چاہیے تھا کیونکہ یہ غیر اخلاقی عمل تھا ، اس پر میں مہاجر بھائیوں سے معافی چاہتاہوں،
وہاں پر موجود شر پسند عناصر جن کا تعلق پی ٹی آئی سے تھا ، انہوں نے مجھے اس کام پر اکسایا، میں خود اس پر شرمندہ ہوں ، یہ نہیں ہونا چاہیے تھا، کسی بھی سیاسی جماعت کا پرچم نہیں جلنا چاہیے تھا، کسی بھی سیاسی جماعت کے کارکن یا قوم کی دل آزاری نہیں ہونی چاہیے، میں یہ ویڈیو کسی دباو میں نہیں بنا رہابلکہ مجھے بعد میں اپنے عمل کا احساس ہوا اور شرمندگی محسوس ہوئی